تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کہ رشتہ دار باہم زیادہ حق دار ہیں، یعنی میراث میں اب مدار قربت پرہے نہ کہ ہجرت ومؤخات پر، پھر اس کے بعد ارشاد فرمایا:{إِنَّمَا الْمُؤْمِنُونَ إِخْوَةٌ } [الحجرات: 10] یعنی مؤمن محبت وتعلق میں آپس میں بھائی بھائی ہیں۔ فضیلت نمبر۹۵ مدینہ منورہ کا اسلام کے لشکروں کا مرکزبننا اور مدینہ سے دوسری بستیاں فتح ہونے کی خوشخبریعن أبي هریرة - رضى الله عنه - یقول : قال رسول اللہ ﷺ :(( أمرتُ بقریة تأکل القری یقولون یثرب وهي المدینة تنفي الناس کما ینفی الکیر خبث الحدید )) ․ صحيح البخاري باب المدينة تنفي خبثها (1382) ترجمہ: حضرت ابو ہریرہ رضى الله عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ مجھے ایسی بستی میں رہنے کا حکم دیا گیا ہے جو ساری بستیوں کو کھالے گی، یہ لوگ (یعنی منافقین) اس بستی کو یثرب کہتے ہیں، حالانکہ وہ مدینہ ہے، وہ (بُرے ) آدمیوں کو اس طرح دور کردیتی ہے جس طرح بھٹی لوہے کے میل کچیل کودور کردیتی ہے۔