تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کہ رسول کریم ﷺ نے حضرت ثابت بن قیس رضی اللہ عنہ کے لئے دعا فرمائی اکشف البأس رب الناس عن ثابت بن قیس بن شماس پھر اس کے بعدمدینہ کی وادی بطحان کی مٹی لے کر اس پر دم فرمایا اور ان پر ڈال دی. نوٹ: وادی بطحان قربان روڈ اور عوالی کے درمیان میں واقع ہے ، جہاں مدارس شاوی ہیں اور وہاں قریب میں بئر غرس بھی ہے جو مدینہ منورہ کے تاریخی کنووں میں سے ہے ، اہل مدینہ اس کو خوب اچھی طرح جانتے ہیں۔ فضیلت نمبر۸۸مدینہ کی مٹی میں بإذن اللہ(اللہ تعالیٰ کے حکم سے) شفاء ہےعن عائشة رضي اللہ عنها أن رسول اللہ ﷺ کان إذا اشتکی الإنسان الشیء منه أوکانت به قرحة أو جرح قال النبی ﷺ بإصبعه هکذا ووضع سفیان سبابته بالأرض ثم رفعها باسم اللہ تربة أرضنا بریقة بعضنا لیشفی به سقیمنا بإذن ربنا رواہ مسلم :کتاب السلام (باب استحباب الرقیة رقم ۲۱۹۴) ترجمہ: حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں جب کوئی بیمار ہوتا یاکوئی اس کو زخم وغیرہ لگ جاتا تو رسول اللہ ﷺ اپنی انگلی مبارک کو لب لگا کر زمین پر لگاتے (تاکہ اس کو مٹی لگ جائے) اور یہ دعا پڑھتے:بِسْمِ اللہِ تُرْبَةُ اَرْضِنَا بِرِیْقَةِ بَعْضِنَا لِیُشْفٰی بِهِ سَقِیْمُنَا بإذن ربنا اللہ کے نام کے ساتھ ہماری زمین کی مٹی ہم میں سے بعض آدمیوں کے لعاب کے ساتھ ملائی جارہی