تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اور بعض حضرات نے کھڑے ہوکر پینے کو مستحب لکھا ہے،کیونکہ رسول اللہ ﷺ نے کھڑے ہوکر نوش فرمایا تھا ۔ اور بعض حضرات کا کہنا ہے کہ آنحضرت ﷺ کا کھڑے ہوکر نوش فرمانا بیان جواز کے لئے تھا نہ کہ مستحب بتانے کیلئے ۔ بند ہ کی رائے یہ ہے کہ اگر پہلے سے کھڑا ہوا ہے تو کھڑے ہوکر پی لے،جیساکہ رسول اللہ ﷺ نے نوش فرمایا، اور اگر بیٹھا ہوا ہے تو کھڑے ہوکر پینے کا تکلف نہ کرے،کیونکہ بیٹھے سے کھڑے ہوکر پینا ثابت نہیں۔واللہ تعالیٰ أعلم آبِ زمزم سے کفن دھونا اکثر حجاجِ کرام تبرّک کی نیت سے کفن کے کپڑے آبِ زمزم سے دھوتے ہیں تو اس میں کسی قسم کی قباحت نہیں ،بلکہ باعثِ خیر وبرکت ہے ۔(فتاویٰ رحیمیہ ۱/۳۶۲) آبِ زمزم سےشفایاب ہونیوالوں کےچندواقعات فالج کے مرض سے شفایاب ہونے کا واقعہ علامہ ذہبی رحمۃ اللہ علیہ نےسیر اعلام النبلاء میں (۱۱/۲۱۲)لکھاہے کہ عبد اللہ بن مسلم الدینوری رحمۃ اللہ علیہ یا انکے صاحبزادے احمد بن عبد اللہ کا بیان ہے کہ میں نے ایک جماعت کے ساتھ حج کیا اس جماعت کے ساتھ ایک مفلو ج آدمی تھا ،میں نے اسکو ایک دن دیکھا کہ وہ صحیح سالم ہے اور طواف کررہاہے اور اس پر فالج کے بالکل آثار نہیں ہیں ،میں نے اس سے پوچھا کہ تمہارا فالج کیسے ٹھیک ہوا ؟ اس نے جواب دیا کہ میں بئر زمزم پر آیا اور میں نے زمزم لیا اور اس زمزم کو اپنی