تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
گیا اور آج تک اجاڑ ہے، رسول کریم ﷺ نے ایک مرتبہ خواب میں دیکھا کہ بال بکھرے ہوئے ایک سیاہ عورت مدینہ منورہ سے مہیعہ میں داخل ہوگئی، آپ ﷺنے تعبیردی کہ مدینہ کی وباء منتقل ہو کر مہیعہ میں چلی گئی ، مہیعہ جحفہ کا دوسرا نام ہے،مدینہ منورہ میں جو آجکل کسی کو بخار آجاتا ہے یہ آب و ہوا کی خرابی کی وجہ سے نہیں ہےاور نہ وبائی بخار ہے ، بلکہ بخار کے جو دوسرے طبعی اسباب ہیں ان کی وجہ سے بخار آتا ہے ، اور بخار مومن کے لئے گناہوں کا کفارہ ہے ، اس سے خوب گناہ معاف ہوتے ہیں۔ فضیلت نمبر۶۹مدینہ منورہ سے یہود کا اخراجعن ابن عمر رضی اللہ عنهما أن یهود بني النضیر وقریظة حاربوا رسول اللہ ﷺ فأجلی رسول اللہ ﷺ بني النضیر وأقر قریظة ومنَّ علیهم ، حتی حاربت قریظة بعد ذلك ، فقتل رجالهم وقسم نسائهم وأولادهم وأموالهم بین المسلمین إلا أن بعضهم لحقوا برسول اللہ ﷺ فآمنهم وأسلموا وأجلی رسول اللہ ﷺ یهود المدینة کلهم بني قینقاع وهم قوم عبد اللہ بن سلام ویهود بني حارثة وکل یهودي کان بالمدینة . (صحيح مسلم حدیث نمبر ۱۸۲۹ ) ، کتاب الجهاد والسیر،باب اجلاء الیهود من الحجاز) ترجمہ: حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ یہود بنو نضیر اور یہود بنو قریظہ نے نبی اکرم ﷺ سے لڑائی رکھی، تو آپ ﷺ نے بنو نضیر کو جلا وطن کردیا، اور بنو قریظہ کو اپنی جگہ پر رہنے دیا اور ان پر احسان فرمایا، پھر اس کے بعد بنو قریظہ نے (مسلمانوں سے) جنگ کی ٹھانی تو آپ ﷺ نے ان کے مردوں