تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
(۲۰) سفرِحج وعمرہ شروع کرنےسےپہلےصدقہ دینا حج وعمرہ کا سفر ہو یا اور کوئی، سفر شروع کرنے سے پہلےصدقہ بھی دینا چاہئے ، تاکہ راستے کی پریشانیوں سےمحفوظ رہے ، حدیث شریف میں آتا ہے:«بادروا بالصدقة فإن البلاء لا یتخطاها» یعنی ‘‘صدقہ دینے میں جلدی کرو کیونکہ بلا اس کو پھلانگ کر نہیں آسکتی’’ اور ایک دوسری حدیث میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کاارشاد ہے: ‘‘إن الصدقة لتطفئ غضب الرب وتدفع میتة السوء’’(رواہ الترمذی وقال هذا حدیث حسن غریب وصححه ابن حبان) ترجمہ :بیشک صدقہ ضرور بجھادیتا ہے رب کے غصہ کو اور بُری موت کو دور کردیتا ہے، علامہ ابن المبارکؒ نے کتاب البر میں اس حدیث کو ان الفاظ میں روایت کیا ہے :إن اللہ تعالی لیدرأ بالصدقة سبعین باباً من میتة السوء یعنی اللہ تعالیٰ صدقے کے ذریعے بُری موت کے ستر دروازے بند کردیتاہے ۔ (۲۱) نظر کی حفاظت کرنا نظر کی حفاظت تو ہر حال میں ضروری ہے لیکن سفر حج وعمرہ میں اس کی اہمیت مزید بڑھ جاتی ہے اللہ تعالیٰ مؤمن بندوں اور مؤمن بندیوں کو قرآن حکیم میں حکم فرمارہے ہیں:{ قُلْ لِلْمُؤْمِنِينَ يَغُضُّوا مِنْ أَبْصَارِهِمْ وَيَحْفَظُوا فُرُوجَهُمْ ذَلِكَ أَزْكَى لَهُمْ إِنَّ اللَّهَ خَبِيرٌ بِمَا يَصْنَعُونَ (30) وَقُلْ لِلْمُؤْمِنَاتِ يَغْضُضْنَ مِنْ أَبْصَارِهِنَّ وَيَحْفَظْنَ فُرُوجَهُنَّ وَلَا يُبْدِينَ زِينَتَهُنَّ إِلَّا مَا ظَهَرَ مِنْهَا} [النور: ٣٠ – ٣١]