تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ظاہرہوجائے۔(فتاوی رحیمیہ ج۸/۳۰۸) فائدہ : اور بعض مرتبہ خواتین کے ساتھ اچانک ایسے حالات پیش آجاتے ہیں کہ بغیر محرم کے وہ انتہائی پریشانی کا شکار ہو جاتی ہیں،شریعت اسلامیہ نے حفظ ما تقدم کا بھی لحاظ رکھا ہے ۔اس لئے محرم کے ساتھ سفر کرنے کا عورت کو پابند کیاہے ۔ حج یا عمرہ پر جانے والی خاتون کے شوہر یا محرم کاا نتقال ہوجائے تو کیا کرے ؟ سوال: جو خاتون عازم حج ہو اور اس کے شوہر کا انتقال ہو جائے یا اس کو طلاق ہو جائے یا محرم کا انتقال ہو جائے تو اس کو کیا کرنا چاہئے ؟ جواب:اس میں کئی صورتیں ہو سکتی ہیں جو ذیل میں درج کی جاتی ہیں اور ان سب کا حکم بیا ن کیا جا تا ہے ۔ صورت نمبر(۱): اگر یہ خاتون ابھی سفر حج یا سفر عمرہ کے لئے روانہ نہیں ہو ئی تھی کہ شوہر کا انتقا ل ہوگیا اور ابھی وہ عدت میں ہے روانگی میں چار ماہ اور دس دن سے کم وقت رہ گیا تو اب اس کو حج کا سفر ملتوی کرنا ضروری ہے اور عدت پوری کرنی لازم ہے ۔ اللہ تعالی کا ارشادہےوَالَّذِينَ يُتَوَفَّوْنَ مِنْكُمْ وَيَذَرُونَ أَزْوَاجًا يَتَرَبَّصْنَ بِأَنْفُسِهِنَّ أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا (البقرة: ٢٣٤) ترجمہ: اور تم میں سے جو لوگ وفات پا جائیں اور بیویاں چھوڑ جائیں تویہ بیویاں اپنی جانوں کو روکے رکھیں چار مہینے دس دن۔ (انوار البیان ج۱/ص۳۷۰)