تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
قبولیت کے لائق نہیں لیکن اے کریم تو بڑا کرم والا ہے تو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے تو غفور ہے، شکور ہےمحض اپنے فضل وکرم سے میرے اعمالِ حج قبول فرمالے۔خوب روکراورگڑگڑاکر دعا کرتا رہے،اللہ تعالیٰ کو عاجزی، تواضع پسند ہے لہٰذا ایسا کرنے سے اللہ تعالیٰ خوش ہوجائیں گےاور حج قبول فرمالیں گے ۔ (۶۰)حجِ مبرورنصیب ہونیکی دعامستقل کرتےرہنا حجاج کرام کو پورے حج میں حج مبرور نصیب ہونے کی دعا کرتے رہنا چاہئے، یوں دعاء کرتے رہیں۔ اللهم اجعله حجاً مبروراً وسعیاً مشکوراً وذنباً مغفوراً.حضرت ابراہیم وحضرت اسماعیل ( علی نبینا وعلیہما السلام ) کے عمل قرآن حکیم میں یہی بتایا گیا ہے کہ مؤمن بندہ عمل صالح کرتا جائے اور ڈرتا بھی جائے کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ قبول نہ ہو ۔ حضرت ابراہیم وحضرت اسماعیل ( علی نبینا وعلیہما السلام ) جب کعبہ معظمہ بنارہے تھے تو یہ دعاء کرتے جارہے تھے :رَبَّنَا تَقَبَّلْ مِنَّا إِنَّكَ أَنْتَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ(البقرة:١٢٧) (اے ہمارےرب قبول فرمالے ہم سے بے شک تو ہی خوب سننے والا جاننے والاہے ) (۶۱)راستہ سے تکلیف دہ چیز ہٹادینا راستہ سے تکلیف دہ چیز ہٹادینا مستقل ایمان کا شعبہ ہے جیسا کہ حدیث شریف میں ہے۔‘‘ الإیمان بضع وسبعون شعبة أعلاها لا إله إلا الله وأدناها إماطة الأذی عن الطریق’’ ( ایمان کے ستر سے زیادہ شعبے ہیں ان میں سب سے اعلیٰ لا إلہ إلا اللہ ہے اور سب سے ادنیٰ راستہ سے تکلیف دہ چیز ہٹادینا ) حج میں اس کی اہمیت مزید بڑھ جاتی ہے ، کیونکہ لاکھوں