تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
طواف کی ابتداء کرنے کا طریقہ س: طواف کی ابتداء کا صحیح طریقہ بتائیں۔ ج: جب طواف کرنے کا ارادہ کرے تو خانۂ کعبہ کے اُس گوشہ کے قریب آجائے جس میں حجر اسود لگا ہوا ہے اور وہاں اس طرح کھڑا ہوجائے کہ داہنا کاندھا حجر اسود کے مغربی کنارے کے مقابل ہویعنی پورا حجرِ اسود طواف کرنے والے کی داہنی طرف رہے ، اس طرح کھڑے ہوکر دل میں طواف کی نیت کرے اور زبان سے یہ الفاظ کہہ لے تو اچھا ہے:اللّٰهمّ إنّی اُرِیدُ طوافَ بَیْتِک فَیَسِّره لِيْ وَ تقَبَّلْه مِنّيْ. نیت کرتے وقت ہاتھ نہ اٹھائے کیونکہ ایسا ثابت نہیں ہے،اوراس کوبدعت میں شمارکیاگیاہے ۔ (غنیۃ) نیت کرکے ذرا سا دائیں طرف کھسکے تاکہ حجرِ اسود کے بالکل سامنے آجائے ،پھر نماز کی نیت کے وقت جس طرح ہاتھ اٹھاتے ہیں اُسی طرح کانوں تک ہاتھ اُٹھاکر یہ دُعا پڑھے :بسم الله والله أکبر لآ إلٰه إلّا الله ، رسول اللہﷺ نےحضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ کو فرمایا تھا کہ اے عمر !تم طاقت ور آدمی ہو حجرِ اسود پر مزاحمت نہ کرنا تاکہ کمزور آدمی کو تکلیف نہ پہنچے،اگر موقع مل جائے تو استلام کرلیا کرو، ورنہ استقبال کرکے تکبیر تہلیل کہہ لیا کرو۔ (رواہ احمدوالبیهقی، نصب الرایة ۳ / ۳۸) فائدہ: تکبیر سے مراد اللہ اکبر ہے اور تہلیل سے مرا د لا إلٰہ إلّا اللہ ہے۔ تکبیروتہلیل کے بعد یہ کہے:اللّهمّ إیماناً بِک وَتَصْدِیْقًا بِکِتَابِک