تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
علیه․ ترجمہ: حضرت ابو سعید خدری رضى الله عنہ فرماتے ہیں کہ ہم صحابہ مسجد نبوی میں موجود تھے کہ رسول اللہ ﷺ تشریف لائے یہ مرض الوفاة کی بات ہے آپ ﷺ نے ایک کپڑے سے سر کو باندھ رکھاتھا، آپ ﷺآتے ہی سیدھےمنبر پر کھڑے ہوگئے اور آپ ﷺ نے فرمایا: کہ قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ میں میری جان ہے کہ میں اس وقت حوضِ کوثر کے سامنے کھڑا ہوں، بے شک ایک آدمی کے سامنے دنیا اور اسکی رونق کا سامان پیش کیا گیا لیکن اس نے آخرت کو اختیار کیا، پوری جماعت میں سے حضرت ابو بکر رضى الله عنہ کے علاوہ کوئی آپ ﷺ کا اشارہ نہ سمجھ سکا، اور پھر حضرت ابوبکر رضى الله عنہ رونے لگے اور عرض کیا یا رسول اللہ (ﷺ) میرے ماں باپ آپ پر قربان، بلکہ ہم سب اپنے آباء اور اولاد اور اپنے مال آپ پر قربان کرتے ہیں، صحابی فرماتے ہیں کہ پھر اس کے بعد آج تک آپ ﷺ منبر پر تشریف نہیں لائے. مسند دارمی میں اسی معنی کی ایک روایت مروی ہے . فضیلت نمبر۲۹ منبر نبوی شریف کے پاس جھوٹی قسم کھانے کی وعیدعن جابر بن عبد اللہ الأنصاری رضى الله عنه أن رسول اللہ ﷺ قال: (( من حلف علی منبري آثماً تبوأ مقعده من النار )) ․