تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
تشریح: مذکورہ بالا حدیث میں مدینہ کا سب بستیوں کو کھالینے کا مطلب یہ ہے کہ مدینہ شروع میں دین اسلام کے لشکروں کا مرکز بنے گا، اور مدینہ ہی سے دوسری بستیاں فتح کی جائیں گی، اور دوسرا معنی یہ ہے کہ اس کا غلہ اور کھانے پینے کا سامان فتح کردہ شہروں سے حاصل ہوگااور اسی کی طرف ان شہروں کے اموال غنیمت لائے جائیں گے۔ (شرح مسلم للنوی رحمہ اللہ) فائدہ: اس حدیث میں جیسا فرمایا ویسا ہی ہوا مدینہ منورہ اسلام کے لشکروں کا مرکز بنا اور یہیں سے دوسرے شہروں وبستیوں کو فتح کیا گیا اوران کے اموال غنیمت مدینہ میں لائے گئے۔فلله الحمد والمنة․ فضیلت نمبر۹۶مدینہ کے اطراف کو آباد رکھنے کی ترغیبعن جابر بن عبد اللہ رضى الله عنهما قال خلت البقاع حول المسجد فأراد بنو سلمة أن ینتقلوا إلی قرب المسجد فبلغ ذلك رسول اللہ ﷺ فقال لهم: إنه بلغني أنکم تریدون أن تنتقلوا قرب المسجد فقالوا نعم یا رسول اللہ قد أردنا ذلک فقال یا بني سلمة دیارکم تکتب آثارکم دیارکم تکتب آثارکم․ رواہ مسلم ، باب فضل کثرة الخطا إلی المساجد رقم (۶۶۵) ترجمہ: حضرت جابر بن عبد اللہ رضى الله عنهما سے روایت ہے کہ مسجد (نبوی شریف) کے ارد گرد جگہ خالی ہوئی تو بنو سلمہ نے ارادہ کیا کہ یہاں منتقل ہوجائیں تو