تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ہیں کہ ان کی وجہ سے انسان گناہوں کی طرف مائل ہو جاتا ہے، لہٰذا ان کے ازالہ کے لیے اعمال صالحہ کے اہتمام کی ضرورت ہے اور حج ایسا جامع عمل ہے کہ اس میں بہت سے اعمال پائے جاتے ہیں، جن سے نفس کی رگڑائی ہوتی ہے اور تزکیہ نفس حاصل ہوتا ہے، اس میں جان و مال دونوں خرچ ہوتے ہیں، گھر بار بھی چھوڑنا پڑتا ہے، دوست و احباب سے بھی دوری ہو جاتی ہے، ہجوم کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے، بھوک و پیاس بھی برداشت کرنی پڑتی ہے، غرض یہ کہ بہت زیادہ نفس کو ٹھیس لگتی ہے جس کی وجہ سے گناہوں کا ازالہ ہو جاتا ہے۔ اور حاجی پاک صاف ہو کر اپنے گھر واپس لوٹتا ہے۔ حاجی کے لیے ہر قدم پر ثوابعن ابن عمر رضي الله عنه قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: مَا تَرْفَعُ إِبِلُ الحَاجِّ رِجْلاً وَلاَ تَضَعُ يَداً إِلاَّ كَتَبَ الله تَعَالَى لَهُ بِهَا حَسَنَةً أَوْ مَحَا عَنْهُ سَيِّئَةً أَوْ رَفَعَهُ بهَا دَرَجَةً » . رواه البيهقي في شعب الإيمان .(10) ترجمہ: حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ حاجی کا اونٹ (یعنی سواری کا جانور) جو بھی قدم اٹھاتا ہے اور جو بھی قدم رکھتا ہے (ہر ایک کے بدلے) اللہ تعالیٰ اس حاجی کے لیے ایک نیکی لکھ دیتے ہیں یا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔(10)شعب الإيمان (رقم٤١١٦)