تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
جواب: اس کو چاہئے کہ کسی میقات پر جائے وہاں سے حج یا عمرہ کا احرام باندھ کر مکہ مکرمہ آئے ۔اور اگر اس کو مدینہ منورہ جانا ہے تو واپسی پر جب مکہ مکرمہ آنے لگے ۔ تو عمرہ کی قضا کی نیت سے احرام باندھے ۔ اور آکر عمرہ ادا کرے ۔ ایسا کرنے سے دم ساقط ہو جائے گا۔اس عمرہ کے ساتھ ساتھ توبہ واستغفار بھی کرنا چاہیئے۔( من جاوز وقته ) أی میقاته الذی وصل إلیه ، سواء کان میقاته الموضع المعین له شرعا أم لا ، ( غیر محرم) بالنصب علی الحال ( ثم أحرم ) أی بعد المجاوزۃ ( أو لا ) أی لم یحرم بعدها ، فعلیه العود ) أی فیجب علیه الرجوع ( إلی وقت ) أی إلی میقات من المواقیت ، ولو کان أقربها إلی مكة، و لم یتعین علیه العود إلی خصوص میقاته الذی تجاوز عنه بلا إحرام . (اللباب مع الشرح ص ۸۴) لکوریاکےپانی کاحکم اوراس کےمتعلق چندمسائل سوال: بعض خواتین کو لکوریا کی بیمار ی ہوتی ہے جس کی وجہ سے رحم سے سفید پانی رستا رہتاہے اس کا کیا حکم ہے؟ جواب: اس کے متعلق چند مسائل ہیں جو مندرجہ ذیل ہیں ۔ (۱) یہ پانی ناپاک ہے (۲) اگر یہ پانی کپڑے پر یا جسم پر بقدر درھم لگ جائے ( یعنی کھلی ہتھیلی پر پانی کے ٹھہرنے کی مقدار) تو نماز نہیں ہو گی ۔البتہ طواف کراہت کے ساتھ ہو جائے گا ۔اور نماز پڑھنے سے پہلے کپڑا بدل لینا چاہئے اگر چہ لکوریا کا جو پانی کپڑے میں لگا ہو قدر درہم سے کم ہو اگر قدر درہم سے کم تھا ،اور کپڑا نہ بدلا اور نہ دھویا توکراہت کے ساتھ نماز ہوجائے گی۔ (۳) اس کے خارج ہو نے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے ۔ نماز کی حالت میں یہ پانی نکل