تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
وانصارکی راہ پرچلے، جنھیں تابعین کہا جاتا ہے ، اس آیت سے واضح طور پر مہاجرین وانصار کے بارے میں اللہ تعالی کی طرف سے اس بات کا اعلان ہے کہ یہ لوگ جنتی ہیں اور اللہ ان سے راضی ہے، اوروہ اللہ سے راضی ہیں ۔ (دیکھئیے تفسیر انوار البیان از حضرت بلند شہری) فضیلت نمبر14،۱۵،۱۶،۱۷مدینہ منورہ میں ایسی مسجد ہے جس کی بنیاد پہلے ہی دن سے تقویٰ پر رکھی گئی اللہ ربُّ العزت کا ارشادِ عالی ہے: لَا تَقُمْ فِيهِ أَبَدًا لَمَسْجِدٌ أُسِّسَ عَلَى التَّقْوَى مِنْ أَوَّلِ يَوْمٍ أَحَقُّ أَنْ تَقُومَ فِيهِ فِيهِ رِجَالٌ يُحِبُّونَ أَنْ يَتَطَهَّرُوا وَاللَّهُ يُحِبُّ الْمُطَّهِّرِينَ (سورة التوبة 108) ترجمہ: البتہ جس مسجد کی بنیاد پہلے ہی دن سے تقویٰ پر رکھی گئی ہو وہ اس لائق ہے کہ آپ اس میں کھڑے ہوں اس میں ایسے آدمی ہیں کہ وہ خوب پاک ہونے کو پسند کرتے ہیں اور اللہ خوب پاک ہونے والوں کو پسند فرماتاہے۔ تفسیر: اس آیت میں چار فضیلتیں ہیں: پہلی فضیلت: اس مسجد کی بنیاد پہلے ہی دن سے تقویٰ پر رکھی گئی ہے۔ دوسری فضیلت:یہ مسجد اس لائق ہے کہ اس میں رسول اللہ ﷺ کھڑے ہوں (یعنی نماز ادا فرمائیں)۔ تیسری فضیلت: اس مسجد میں ایسے لوگ ہیں جو خوب پاک ہونےكو پسند کرتے ہیں.