تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
آب زمزم سے بچہ کی تحنیک کرنے کا بیان فاکہی نے اخبار مکہ میں روایت کیا ہے کہ حبیب بن ابن ثابت کہتے ہیں میں نے عطاسے پوچھا کہ میں زمزم کے پانی کو مکہ سے کہیں اور لے جا سکتاہوں ؟ فرمایاہاں حضور ﷺ اس کو بوتلوں میں بھر کر لے جایا کرتے تھے ۔اور اس کے ذریعے حضوراکرم ﷺ نے عجوۃ کھجور سے (ملاکر)حضرت حسن اور حضرت حسین رضی اللہ عنہما کی تحنیک فرمائی ۔(اخبارمکہ للفاکہی :۲/۵۱) تمام پانیوں کےسردار آبِ زمزم کا ظہور فرشتوں کے سردار کے ذریعہ ہوا آب زمزم کا ظہور سید الملائکہ فرشتوں کے سردار حضرت جبرئیل علیہ السلام کے ذریعہ کیا گیا ۔اور یہ اللہ تعالیٰ کے حکم سے تھا ۔اگر اللہ تعالیٰ چاہتے تو پانی خودہی نکل آتا ،لیکن اللہ نے چاہا کہ اس پانی کی فضیلت کوظاہرکیاجائے اور جس کے لئے یہ پانی نکالاگیا ہے اس کے مرتبہ کی عظمت کا اظہار کیا جائے ۔ لہٰذا فرشتوں کے سردار حضرت جبرئیل علیہ السلام کو حکم دیا انہوں نے اپنے پر کو زمین پر مارا تو یہ مبارک پانی مبارک جگہ پر مبارک ذات کے لئے اورمبارک فرشتے کے واسطے سے نکلا اس وجہ سے اس کی فضیلت اور عظمت وبرکت بڑھ گئی اور اللہ تعالیٰ اپنی مخلوق میں سے جس کوچاہتے ہیں یہ فضیلت عطا فرماتے ہیں۔ (بھجةالنفوس لا بن ابی جمرۃ :۳ /۱۸۹)