تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
۔ تو اس حالت میں امام شافعی رحمہ اللہ تعالی کے مسلک پرعمل کرنے کی گنجائش ہٍے ۔ تاکہ گناہ سے بچ جائے ۔لیکن احتیاطا دوبارہ حاضری میسر ہو نے پر ایک عمرہ میقات سے قضا کی نیت سے کرلیا جائے تو عمرہ کی قضا کر لینے سے امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ تعالی کے نزدیک بھی تلافی ہو جائے گی دم بھی معاف ہو جائیگا اور اگر پوری زندگی عمرہ کا موقعہ نہ ملا تو اللہ تعالی سے امید ہے کہ گرفت نہ ہو گی ۔ واللہ تعالی اعلم ۔ حجِ قرا ن کرنےوالی اورحج ِتمتع کرنے والی حائضہ جوکہ وقوفِ عرفہ تک پاک نہ ہوسکے اس کا مسئلہ سوال: ایک خاتون نے حجِ قران کا احرام باندھا یا حجِ تمتع کی نیت سے عمرہ کا احرام باندھا پھر حیض آگیا یا جب احرام باندھا تھا اس وقت حالتِ حیض میں تھی اور امیدتھی کہ وقوف عرفہ سے پہلے پاک ہو جائے گی اور عمرہ ادا کرلے گی لیکن وقوفِ عرفہ کا وقت آگیا اورابھی تک پاک نہ ہو سکی، جسکی وجہ سے عمرہ کی ادائیگی سے قاصر رہی تو ایسی خاتوں کے بارے میں مسئلہ کی ضاحت فرمائیں کہ وہ اب کیا کریں ۔ جواب : ایسی صورت میں رفض عمرہ کرے ، یعنی عمرہ کو چھوڑ دے اور متمتعہ عمرہ کے احرام سے نکلنے کے لئے سر کے بال کھول کر کنگی کرلے جیساکہ حدیث عائشہ رضی اللہ عنہا میں ہے،پھر حج کا احرام باندھ کر عرفات روانہ ہو جائے ، اور حج کے تمام افعال کرتی رہے،سوائے طواف اورسعی کے (کیونکہ سعی طواف کے تابع ہوتی ہے طواف سے پہلے نہیں ہوسکتی ) اور پاک ہونے کے بعد غسل کرکے طوافِ زیارت اورسعی کرے ،اور یہ حج اس کاافراد ہوگا، لہذا تمتع کی قربانی اس پر