تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
جواب: اپنے ملک سے جدہ ائیر پورٹ یا مدینہ ایئرپورٹ تک کے سفر میں بھی محرم کا ہونا ضروری ہے ۔کیونکہ اڑتالیس میل یعنی تقریبا (۲۴ء۷۷)سوا ستترکلو میٹرسفر شرعی ہے اسمیں محرم کا ہونا ضروری ہے چاہے جتنی جلدی سفر طے ہوجائے۔اور احتیاطی فتوی کے مطابق تو سولہ میل ( یعنی تقریباً ۲۵ کیلو میٹر)ٍ کا سفر بھی بلا محرم جائز نہیں کیونکہ فتنوں کا دور ہے ۔ جیسا کہ شرح اللباب (مناسک ملا علی قاری) میں اس پر فتوی دیا ہے اور اس فتوی کو علامہ ابن عابدین شامی رحمہ اللہ تعالی نقل کرتے ہوئے لکھتے ہیں ۔وروی عن أبي حنیفة و أبي یوسف رحمھمااللہ کراهة خروجھا وحدھا مسیرۃ یوم واحد و ینبغی ان یکون الفتوی علیه لفساد الزمان . (شرح اللباب) ویؤیده حدیث الصحیحین لا یحل لامرأة تؤمن بالله و الیوم الآخر أن تسافر مسیرۃ یوم و لیلة ٳلا مع ذی محرم علیھا . علامہ شامی رحمہ اللہ کا رجحان بھی اسی طرف معلوم ہوتا ہےثم قال ابن عابدین لکن قال فی الفتح ثم ٳذا کان المذ هب الاول فلیس للزوج منعها ٳذا کان بینها و بین مکة ٲقل من ثلاثة ٲیام . (ردالمحتارج۲ص۱۴۶ طبعۃ بیروت قدیم) سوال: بعض عورتیں جھوٹ بول کر،نامحرم کو اپنا محرم بنالیتی ہیں ایسا کرنا کیسا ہے؟ جواب: یہ دوہرا گناہ ہے،جھوٹ بولنے کا،اوربغیرمحرم کےسفرکرنے کا ۔ (فتاوی فریدیہ ج۴/۲۳۱) عورت کو آخری عمرتک محرم نہ ملنے