تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کا مصداق یہی انصار ہیں، اور حضرت عبد الرحمن بن زید فرماتے ہیں کہ سورة الشوریٰ کی آیت{وَالَّذِينَ اسْتَجَابُوا لِرَبِّهِمْ وَأَقَامُوا الصَّلَاةَ وَأَمْرُهُمْ شُورَى بَيْنَهُمْ وَمِمَّا رَزَقْنَاهُمْ يُنْفِقُونَ} [الشورى: 38] کا مصداق انصارِ مدینہ ہیں، جنہوں نے ہجرت سے پہلے رسول کریم ﷺ کی رسالت کی تصدیق کی۔(تفسير قرطبى ۱۶ /۳۶) حضرات نصاررضی الله عنہم کے فضائل کے سلسلہ میں بخاری شريف کی وہ حدیث بھی ہے ” باب حفر الخندق “ میں جو حضرت انس رضى الله عنہ سے مروی ہے، فرماتے ہیں کہ مہاجرین اور انصار خندق کھودتے ہوئے اپنی پیٹھوں پر مٹی اٹھاتے ہوئے یہ اشعار پڑھتے تھے:نحن الذین بایعوا محمدا (ﷺ) عـلی الإسـلام ما بقیـنا أبدا ہم وہ ہیں جنہوں نے حضرت محمد (ﷺ) کے ہاتھ پر بیعت اسلام کی ہے زندگی بھر کیلئےآپ ﷺ محبت بھرے انداز میں ان حضرات کو یوں جواب دیتے تھے:اللّهم إنه لا خیر إلا خیر الآخرة فبـارك في الأنصـار والمهـاجرة اے اللہ آخرت کی بھلائی کے سوا کوئی بھلائی نہیں ، پس انصار اورمہاجرین میں آپ برکت عطا فرمادیجئے۔(صحیح البخاری کتاب المغازی باب غزوۃ الخندق ) سبب نزول : آیت مذکورہ يعنی( وَالَّذِينَ تَبَوَّءُوا الدَّارَ وَالْإِيمَانَ مِنْ قَبْلِهِمْ يُحِبُّونَ مَنْ هَاجَرَ إِلَيْهِمْ