تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ﷺ کا ارشاد نقل کرتے ہیں کہ اے اللہ بے شک ابراہیم(علیہ السلام )نے مکہ کو حرم قرار دیا اور میں مدینہ کو حرم قرار دیتا ہوں، اس میں خون نہ بہایا جائے، اور اس میں قتال کے لئے ہتھیار نہ اٹھائے جائیں، اور اس میں درختوں کو نہ کاٹا جائے مگر (جانورں کے) چارہ کے لئے۔ فضیلت نمبر۷9،80،۸1،۸2 مدینہ منورہ کی گھانس کاٹنے کی اور مدینہ کا شکار بھگانے کی اور مدینہ کے لقطہ کو اٹھانے کی اور مدینہ میں ہتھیار اٹھانے کی ممانعتعن علي رضى الله عنه في حدیث طویل عن النبي ﷺ قال: لا یختلی خلاها ولا ینفر صیدها ولا تلتقط لقتطتها إلا لمن أشاد بها ولا یصلح لرجل أن یحمل فیها السلاح لقتال ولا یصلح أن یقطع منها شجرة إلا أن یعلف رجل بعیره ․ رواه ابو داود، كتاب المناسك باب في تحريم المدينة رقم : 2024. ترجمہ: حضرت علی رضى الله عنہ کی ایک طول حدیث میں منقول ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ مدینہ کی گھاس کو نہ کاٹا جائے، اس کے شکار کو نہ بھگایا جائے، اور اس کا لُقطہ (گری پڑی چیز) کو نہ اٹھایا جائے، مگر وہ جو اس کا (مالک تلاش کرنے کے لئے) اعلان کرے اور کسی کے لئے مدینہ میں قتال کی نیت سے ہتھیار اٹھانا جائز نہیں، اور نہ اس کی گھاس کاٹی جائے، مگر یہ کہ کوئی شخض اپنے اونٹ (وغیرہ) کے چارہ کے لئے(گھاس کاٹ لے)۔