تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
۶۔ طوافِ تحیۃ: یہ طواف ہر اس شخص کے لئے مسنون ہے جو مسجد حرام میں داخل ہو چاہے حلال ہو یاحالت احرام میں ہو، لیکن معتمر(عمرہ کرنے والے( کیلئے ) طواف عمرہ طوافِ تحیہ کے قائم مقام بھی ہوجائے گا اور طوافِ قدوم کرنے سے بھی یہ طوافِ تحیہ ادا ہوجائے گا۔(غنیۃ الناسک: ص ۱۰۹، مناسک ملا علی قاری :ص ۱۴۳) ۷۔ طوافِ نفل: یہ ہر شخص جب جی چاہے کرسکتا ہے اس کیلئے کوئی وقت کی قید نہیں۔ طواف کیلئے نیت شرط ہے س : کیا طواف کیلئے نیت شرط ہے ؟ ۔ ج : جی ہاں طواف کیلئے نیت شرط ہے ، اگر کوئی بغیر نیت کے کعبہ شریف کے چاروں طرف چکر لگائے تو طواف نہ ہوگا ۔ (غنیۃ الناسک:۱۱۰) طواف کیلئے باوضو ہونا واجب ہے س : کیا طواف با وضوء کرنا واجب ہے ؟ ۔ ج : جی ہاں طواف با وضوء کرنا واجب ہے ،کیونکہ رسول اللہ ﷺ نے طواف کو مثلِ نماز کے قرار دیا ہے،حدیث شریف میں ہے :عن عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنهما أن النبیﷺ قال: الطواف بالبیت صلاۃ إلا أن اللہ أحل فیه المنطق ، فمن نطق فلا ینطق إلا بخیر . رواه ابن حبان والحاکم وغیرهما . (الإحسان فی ترتیب صحیح ابن حبان ۹ /۱۴۳ رقم ۳۸۳۶، والمستدرک علی الصحیحین ۲ /۲۶۷)