تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
تنبیہ: اگر کئی سال یہ رقم محرم کے انتظار میں جمع رہی تو ہر سال اس مال کی زکاۃ دینا لازم ہے۔ محرم میسر نہ ہونے کی وجہ سے حج بدل کرادیااوربعد میں محرم میسر ہوگیا تو کیا حج دوبارہ کرناضروری ہے؟ سوال: ایک عورت حج کو جانا چاہتی ہے مگر کوئی اس کا محرم نہیں ہے شوہر اور سب محرم وفات پاچکے، صرف اکیلی عورت ہے اور ایک لڑکا لے پالک ہے لڑکے کی عمر ۱۵ برس ہے ، عورت کی عمر بھی ۵۰ سال ہے ، عورت پر حج فرض ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے حج بھر کا پیسہ دیا ہے ، کیا پالے ہوئے لڑکے کے ساتھ حج کو جاسکتی ہے ؟ یا محلہ کی عورت اپنے محرم کے ساتھ جارہی ہو تو یہ عورت بھی اس عورت کے ساتھ جاسکتی ہے یا نہیں؟ یا یہ کہ حج بدل کرادے کیونکہ اگر عورت مرگئی تو اس کا حج بدل کوئی نہیں کرائیگا، تینوں مسئلوں کا جواب برائے مہربانی عنایت فرمائیں ۔ جواب : صورت مسئولہ میں اس خاتون کو اپنی طرف سے حج بدل کرادینا چاہئے اپنے لے پالک کے ساتھ یا پڑوس کی عورتوں کیساتھ جانا جائز نہیں ، لیکن اس وقت کا حج بدل کرایا ہوا اس شرط کے ساتھ معتبر ہوگا کہ عمر بھر بھی کوئی محرم نہ ملے اوراگر کسی وقت محرم مل گیا مثلاً نکاح کرلیا اور شوہر ساتھ چلنے پر راضی ہو اور اس وقت بھی روپیہ بقدر حج عورت ومحرم کیلئے موجود ہو یا بعدکو جمع ہوگیا ہوتو حج دوبارہ کرناضروری ہوگا۔قال فی الشامية(۲ /۳۹۰):تحت قول الدر:هذاإذاکان العجز کالحبس والمرض یرجی زواله وإن لم یکن کذلک کالعمي