تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
جواب: حجِ تمتع کی نیت سے عمرہ کرنے کے بعد چونکہ وہ اپنے وطن نہیں گئی تھی اس لئے اب حجِ قران کا احرام باندھنے کی وجہ سے ایک دم لازم ہوگااور طوا ف قدوم سنت ہے اس کے ترک کرنے سے کوئی دم وغیرہ واجب نہیں ۔ ترک سعی کی وجہ سے دم واجب ہے ۔ گیارہ تاریخ کو جمرات کی رمی نہ کرنے کی وجہ سے بھی دم واجب ہے ۔طوافِ وداع بھی واجب ہے اس کے ترک سے بھی دم واجب ہوگا ۔ومن ترک السعی بین الصفا والمروۃ فعلیه دم وحجه تام (هندیة۱ /۱۲۵) درمختار میں ہے :أولو ترک رمي الجمار الثلاث في یوم واحد أو فی یومین أو فی الأیام کلھا فعلیه دم واحد لاتحاد الجنس (غنیۃ الناسک ص۲۷۹ ) درمختار میں ہے: أوترک طواف الصدر أو أربعة منه)۔( درمختار۲/۲۲۴)الحاصل صورت مسئولہ میں معمر خاتون کا حج تو ہوگیا لیکن حجِ قران کا احرام باندھنے کی وجہ سے نیز طوافِ وداع ، سعی اور رمی نہ کرنے کی وجہ سے چار عدد بکروں کا حدودِ حرم میں ذبح کرنا ضروری ہے ۔ فقط واللہ اعلم۔ خواتین کو ہمدردانہ مشورہ اگر حج کا زمانہ بالکل قریب ہو اور یہ اندیشہ ہو کہ حج سے قبل پاکی کے زمانہ میں عمرہ کے ارکان ادا نہ کرسکیں گے تو ایسی خواتین کو چاہئے کہ وہ عمرہ یا قران کا احرام باندھنے کے بجائے میقات سے حجِ افراد کا احرام باندھیں؛ تاکہ بعد میں کوئی تنگی پیش نہ آئے۔ اسی طرح اگر حج سے قبل مدینہ منورہ کا سفر ہو اور وہاں سے مکہ معظمہ واپسی میں زمانۂ حج کے قرب کی وجہ سے یہ اندیشہ ہو کہ حج سے قبل عمرہ ادا