تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
پردہ کی فضیلت: جوعورت شرعی پردہ کرتی ہے اس زمانہ میں اسے اللہ تعالي پچاس صحابہ کرام کے برابر اجر عطا فرماتے ہیں ، رسول اللہﷺ کا ارشاد ہے (( فَإِنَّ مِنْ وَرَائِكُمْ أَيَّامَ الصَّبْرِ الصَّبْرُ فِيهِ مِثْلُ قَبْضٍ عَلَى الْجَمْرِ لِلْعَامِلِ فِيهِمْ مِثْلُ أَجْرِ خَمْسِينَ رَجُلًا يَعْمَلُونَ مِثْلَ عَمَلِهِ -وَزَادَنِي غَيْرُهُ- قَالَ: يَا رَسُولَ اللهِ أَجْرُ خَمْسِينَ مِنْهُمْ، قَالَ:((أَجْرُخَمْسِينَ مِنْكُمْ)) (ابوداود) فرمايا تمهارے آگے صبر کے دن آنے والے ہیں ان میں صبرکرنا انگارے کو اپنی مٹھی میں لینے کے مانند ہے ، جو ان میں دین پرعمل کریگا اللہ رب العزت اس کو پچاس آدمیوں کے عمل کے برابر اجر عطا فرمائیگے ، کہاان میں سٍے پچاس یا ہم میں سے فرمایا تم میں سے، یعنی صحابہ میں سے۔ علمائے اسلام فرماتے ہیں کہ جس وقت عورت برقعہ کے اندر ہوتی ہے گویا وہ اللہ رب العزت کی اطاعت وعبادت میں ہوتی ہے اور عبادت کا ثواب پاتی ہے ، جیسا کہ نمازی جب تک نماز میں ہوتاہے عبادت میں ہوتا ہے اسی طرح شرعی برقعہ پہننے والي عورت بھی مستقل عبادت میں ہوتی ہے۔جنت کی عورتوں کی سردار حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں:خير للمرأة أن لا تنظر إلی الرجال ولا ينظر إليها الرجال. یعنی عورت کیلئے بہتر ہے کہ نہ وہ مردوں کو دیکھے اور نہ مرد اسکو دیکھیں۔ اوراپنے انتقال کے وقت رونے لگیں تو انسے حضرت اسما ءبنت عمیس رضی اللہ تعالی عنہا نےوجہ پوچھی تو فرمایا کہ مجھے یہ خوف ہے کہ میرے نعش کو اٹھاکر لیجائنگے اور مردوں کی نگاہ اس پر پڑیگی کفن کے اوپر سے اور بدن کی ہیئت ظاہر ہوجائے گی تو انہیں اطمئنان دلایا کہ ہم