تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اس پر حج کرا دیتے تو یہ بھی اللہ کے راستہ میں تھا (پھر) انہوں نے کہا کہ میری بیوی نے مجھ سے یہ گزارش کی ہے کہ میں آپ سے معلوم کروں کہ آپ کے ساتھ حج کرنے کے برابر کون سا عمل ہو سکتا ہے۔ اس کے جواب میں آں حضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس کو میرا السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ کہنا اور بتا دینا کہ رمضان میں عمرہ کرنا میرے ساتھ حج کرنے کے برابر ہے۔ تشریح: احادیثِ بالا سے رمضان شریف میں عمرہ کرنے کی خاص فضیلت معلوم ہوئی کہ اس کا ثواب سیّدالانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حج کرنے کے برابر ہے اور یہ ایسی فضیلت ہے کہ اس کے حاصل کرنے کے لیے جتنا بھی مال خرچ کیا جائے اور جتنی بھی جدوجہد کی جائے کم ہے اور جن لوگوں کو اب تک رمضان کا عمرہ نصیب نہیں ہوا، ان کو بارگاہ الٰہی میں خوب آہ و زاری کرنی چاہیے اور خوب رو رو کر اللہ تعالیٰ سے مانگنا چاہیے کہ اس عظیم فضیلت سے سرفراز فرما دے۔ تنبیہ: علما نے لکھا ہے کہ رمضان میں عمرہ حج کے برابر ہونے کا یہ مطلب نہیں کہ اس عمرہ سے حج فرض ادا ہو جائے گا، بلکہ مطلب یہ ہے کہ یہ عمرہ اجر و ثواب کے اعتبار سے سیّدالانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حج کرنے کے مساوی ہے۔ لہٰذا جس پر حج فرض ہے اس کا رمضان میں عمرہ کرنا حج فرض کو ساقط نہیں کرے گا، اس کو حج کرنا ہی ہو گا۔ حاجی کے لیے اعمالِ حج ادا کرنے کی فضیلت کا بیانعن عبدالله بن عمر رضي الله عنه قال: كنتُ