تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
رسول اللہ ﷺ کو اسکی اطلاع ہوئی تو فرمایا کہ مجھے اطلاع ملی ہے کہ تم مسجد(نبوی شریف ) کے قریب منتقل ہونا چاہ رہے ہو انہوں نے عرض کیا جی ہاں یا رسول اللہ ہم نے اس چیز کا ارادہ کیا ہے تو آپ ﷺ نے فرمایا اے بنو سلمہ اپنے گھروں کو لازم پکڑے رہو تمہارے آثار ( قدم ) لکھے جائیں گے تمہارے آثار(قدم ) لکھے جائیں گے ․تم اپنے گھروں کو لازم پکڑے رہو. تشریح: اس حدیث شریف میں جہاں آثار قدم جو مسجد کی طرف اٹھتے ہیں ان کا نامہ اعمال میں لکھا جانا معلوم ہوا وہاں اہل علم نے یہ بات بھی لکھی ہے: کہ اس میں ایک اور حکمت بھی ہے وہ یہ کہ مدینہ کے اطراف کو آباد رکھنا چاہئیے خالی نہیں چھوڑ نا چاہیئے ، بنو سلمہ کا علاقہ وہاں تھا جہاں آج کل مسجد قبلتین ہے اسی وجہ سے مسجد قبلتین کو مسجد بنو سلمہ سے موسوم کیا جاتا ہے یہ جگہ اس وقت مدینہ شہر سے باہر تھی اس جگہ آباد رکھنے اور اس علاقہ کو خالی نہ کرنے کی ترغیب اس حدیث سے معلوم ہوئی۔ واللہ تعالی أعلم وعلمه أتم وأحکم۔ فضیلت نمبر۹۷ مدینہ منورہ دینِ اسلام کا ایسا شہر ہے جوتا قیامت آباد رہے گاعن أبي هریرة رضى الله عنه قال سمعت رسول اللہﷺ یقول: (( یترکون المدینة علی خیر ماکانت لا یغشاها إلا العواف یرید عواف السباع والطیر، وآخر من یحشر راعیان من مزینة یریدان المدینة ینعقان بغنمهما فیجدانها