تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اللہ تعالیٰ نے مدینہ کا نام طابۃ رکھا ہےعن جابر بن سمرة رضي الله عنه قال: سمعت رسول اللہ ﷺ یقول: إن اللہ تعالی سمی المدینة طابة ․ صحيح مسلم : (حدیث نمبر ۴۹۱) ، کتاب الحج باب المدینةتنفی شرارھا. ترجمہ: حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کا یہ ارشاد سنا ہے کہ اللہ پاک نے مدینہ کا نام طابہ رکھا ہے۔عن أبی حمیدالساعدی رضي الله عنه قال: أقلبنا مع النبی ﷺ من غزوة تبوك حتی إذا أشرفنا علی المدینة فقال : هذہ طابة ، وهذا أحد جبل يحبنا ونحبه ․ رواہ البخاری : (حدیث نمبر ۴۴۲۲) کتاب الحج. ترجمہ: حضرت ابو حمیدساعدی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ہم غزوہٴ تبوک کے موقع پرنبی کریم ﷺ کے ساتھ تھے جب آپ ﷺواپس تشریف لائے، تو مدینہ کے قریب پہنچ کر آپ ﷺ نے فرمایا یہ طابہ ہے، اوریہ احد پہاڑ ہے جو ہم سے محبت رکھتا ہے اورہم اس سے محبت کرتے ہیں۔ فائدہ: محدث جلیل امام نووی رحمۃ اللہ علیہ اس حدیث کی تشریح میں لکھتے ہیں کہ طابہ اور طیبہ دونوں الفاظ “طیب” بمعنی خوشبو سے بنے ہیں، طاب اور طیب دولغات ہیں۔ بعض علماء نے لکھا ہے کہ یہ لفظ “طیب” بمعنی طاہر اور یہ اس سے بنا ہے،کیونکہ مدینہ ہر شر سے پاک ہے۔ حافظ ابن حجر نے بھی اس حدیث کی تشریح میں طابہ اور طیبہ دونوں روایتیں