تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
فرمایا اور دعاء کو مؤخر کیا ۔ (تفسیر انوار البیان:ج۳/ص۲۳۱) تہجدکے علاوہ دیگر اوقات میں بھی دورانِ حج نفلوں کا اہتمام بھی کیاجائے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم دورانِ سفرنفل نماز کا بھی اتنا اہتمام فرماتے تھے کہ رات کے وقت اپنی سواری پر ہی نفل پڑھ لیتے تھے جس طرف بھی سواری کا رُخ ہو ، اس سے یہ بھی معلوم ہوگیا کہ نفل نماز سواری پر پڑھی جاسکتی ہے اگرچہ سواری کا رُخ بدلتا رہے ۔ (۵۲،۵۳)کھانا کھلانا اوراچھی باتیں کرنا حجاج کرام کو چاہئے کہ ایک دوسرے کو کھانا کھلائیں کھانا کھلانا جنت کے داخلے کے اسباب میں سے ہے اور حج میں اسکی اہمیت مزید بڑھ جاتی ہے اور حج مبرور حاصل ہونے کا ذریعہ ہے ، حضرت جابررضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ حج مبرور کی جزاء جنت ہی ہے بعض حضرات نے پوچھا کہ یا رسول اللہ حج مبرور کی کیا پہچان ہے ؟فرمایا کھانا کھلانا اور اچھی باتیں کرنا۔( رواہ الطبرانی فی الأوسط بإسناد حسن ) (۵۴،۵۵)تلبیہ کی کثرت کرنااوربلندآوازسےپڑھنا حجاج کرام کو تلبیہ کی کثرت کرنی چاہئے ،ایک حالت سے دوسری حالت بدلتے وقت تلبیہ پڑھنے کا اہتمام کریں اور بلند آوازسے تلبیہ پڑھنا چاہئے ۔‘‘ عن زید بن خالد رضي اللہ عنه أن رسول الله صلی الله علیه وسلم قال : جاء جبریل فقال : یا محمد مر أصحابک فلیرفعوا أصواتهم بالتلبیة فإنها من شعائر