تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
النّار)) ۔(رواہ الشافعی و الدار قطنی و البیهقی کما فی التلخیص الحبیر (۲ /۲۴۰) ترجمہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب اپنے تلبیہ پڑھنے سے فارغ ہوتے تواللہ تعالیٰ سے اس کی مغفرت اور اس کی رضاء کا سوال فرماتے تھے، اور اللہ کی رحمت کے ذریعہ پناہ لیتے تھے دوزخ سے۔ (۵۸) تلبیہ پڑھنے کے بعد درود شریف پڑھنا تلبیہ پڑھنے کے بعد درود شریف پڑھنا بعض اہل علم نے مستحب لکھاہے، کیونکہ تلبیہ کے بعد جو دعا کی جائے گی وہ بغیر درود شریف پڑھے قابلِ قبول نہیں، جیسا کہ عام قاعدہ ہے،یعنی درود شریف پڑھے بغیر دعا آسمان اور زمین کے درمیان معلق رہتی ہے، آسمان کی طرف نہیں چڑھتی، جیسے کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا ہے:‘‘إنَّ الدُّعَاَءَ مَوقُوفٌ بَیْنَ السَّمَاء والأرْضِ لا یَصْعَدُ مِنه شَیْئٌ حتیٰ تُصَلِيَ عَلیٰ نَبِیِکَ صلی اللہ علیه وسلم’’ . رواه الترمذي باب ماجاء فی فضل الصلاۃ علی النبي صلی الله علیه وسلم . (۵۹) بارگاہ الہٰی میں اپنے عمل کے کمزور ہونے کا اعتراف کرتے رہنا ہر حاجی ومعتمرکو اپنے عمل پرکبھی بھی بھروسہ نہ کرنا چاہئے بلکہ اللہ تبارک وتعالیٰ کی بارگاہ میں یہ عرض کرے کہ یااللہ یہ میرا ٹوٹا پھوٹا عمل ہے ناقص عمل ہے