تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
رأیت النبی ﷺ یتحری الصلاة عندها ․ متفق علیهصحیح البخاری (رقم ۵۰۲) کتاب الصلاة، مسلم (رقم۵۰۹) کتاب الصلاة، باب منع المار بین یدی المصلی) ۔ ترجمہ: یزید بن ابی عبید فرماتے ہیں کہ میں سلمہ بن الاکوع رضی اللہ عنہ کے پاس آتا رہتا تھا، اور وہ ستونِ مصحف کے پاس نماز پڑھتے تھے تو اس پر میں نے ان سے کہا: اے ابو مسلم کیا بات ہے کہ آپ اس ستون کے پاس نماز پڑھنے کا اہتمام کرتے ہیں، تو فرمانے لگے اس لئے کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو اس کے پاس نماز پڑھنے کا اہتمام کرتے ہوئے دیکھا ہے۔ فائدہ: یہ ستون محراب کی داہنی طرف ہے اور اس سے متصل ہے۔ فضیلت نمبر۳۱ مسجد قباء میں نماز کا ثواب عمرہ کے برابر ہےعن سهل بن حنیف رضى الله عنه قال قال رسول اللہ ﷺ : (( من تطهر في بیته ثم أتی مسجد قباء فصلی فیه صلاة کان له أجر عمرة )) رواہ ابن ماجہ: (رقم ۱۴۱۲) ،باب ماجاء فی الصلاة فی مسجد قباء) بإسناد صحیح ترجمہ: حضرت سہل بن حُنَیْف رضى الله عنہ رسول اللہ ﷺ کا ارشاد نقل کرتے ہیں کہ جس نے اپنے گھر اچھی طرح وضو کیا اور مسجد قبا میں آکر نماز پڑھی تو اس کےلئے عمرہ کاثواب ہے۔وعن أُسید بن ظهیر الأنصاري رضي اللہ عنهما عن النبی ﷺ قال : (( الصلاة في مسجد قباء کعمرة )) ․(رواہ الترمذي کتاب الصلاة،باب ابواب الاذان(۲ /۱۴۶)،رقم (۳۲۴)،وغیرہ وهوحدیث حسن)