تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
کے سوا وہ تنہا ہے اس نے اپنا وعدہ پورا فرمایااور اپنے بندہ کی مدد فرمائی اوردشمنوں کی جماعتوں کو تنہا اُس نے شکست دی ۔ اس کے بعد درود شریف پڑھ کر جو چاہے دعا مانگے اور تین مرتبہ یہ پورا عمل کرے پھر صفا سے اُترے اور مروہ کی طرف ذکر کرتا ہوا چلے یہاں تک کہ جب ہرے رنگ کے ستون پر پہنچے تو دوڑنا شروع کردے اور دونوں ستونوں کے درمیان دوڑتاہوا گزرجائے (یہ دوڑنا مردوں کیلئے ہے عورتوں کیلئے نہیں ہے) اوردونوں ستونوں کے درمیان دوڑتے ہوئے یہ دعا پڑھنا منقول ہے:اللّهم اغفر وارحم وأنت الأعز الأکرم۔ اے اللہ مغفرت فرما اور رحم فرما تو بہت بڑا عزت والا ہے اور بہت بڑا کریم ہے (رواہ مصنف ابن أبی شبیة فی مصنفه والبیهقي فی السنن الکبری عن ابن مسعود رضي الله تعالی عنه ) ان دعاؤں کے علاوہ صفامروہ پر اور ان دونوں کے درمیان سعی میں اپنے لئے جو چاہے دعا مانگے اور خوب مانگے، غفلت کے ساتھ سعی نہ کرے۔ ۴۵) طوافِ زیارت کا مسنون وقت دسویں کی رمی اور قربانی اور حلق کرنے کے بعد طوافِ زیارت کیلئے مکہ مکرمۃ آجانا چاہئے،آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع میں ظہر کی نماز مکہ مکرمۃ میں ادا فرمائی تھی، اورطوافِ زیارت ادا فرمایا تھا، لہٰذا یوم النحر یعنی دس ذی الحجہ کو طوافِ زیارت کرنا افضل ہے۔ فائدہ: اس طواف کا وقت دسویں ذی الحجہ کی صبحِ صادق سے لے کر