تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
پردہ کرنا فرض ہے: اللہ تعالي کا حکم ہے{وَلَا يُبْدِينَ زِينَتَهُنَّ} [النور: 31] کہ اپنی زینت کو ظاہر نہ کرے حضور پاک ﷺ کا ارشاد ہے:((لعن اللہ الناظر والمنظور ٳلیہ)) اللہ کی لعنت ہے بدنظری کرنے والے پر اور جو خود کو بدنظری کے لئے پیش کرے۔ (مشکوۃ شریف) برقعہ پہننے کا مقصد: عورت کی زیب وزینت اور اعضاءِبدن کی ہیئت چھپ جائے اور یہ معلوم نہ ہو کہ یہ سولہ سالہ نو جوان لڑکی ہے یا ساٹھ سالہ بوڑھی ہے۔دشمنانِ اسلام کی سازش یہ ہے کہ اگر مسلمان عورت کا برقعہ اترواسکتے نہیں تو برقعہ پہننے کا مقصد ختم کردوتاکہ ساٹھ سالہ بھی سو لہ سال کی نظر آئے۔ شرعی اور اسلامی برقعے کی شرائط : (۱)ٲن يکون الحجاب ساترا کہ برقعہ عورت کے سارے بدن کو ڈھانک دے (۲) ٲن لا يکون الحجاب زينة فی نفسه یعنی برقعہ بذاتِ خود زینت نہ ہو علمائے اسلام فرماتے ہیں کہ جو عورت بھڑکیلا چمکدار برقعہ پہنتی ہے وہ اس وعید میں داخل ہے :قَالَ رَسُولُ اللهِ ﷺ وَنِسَاءٌ كَاسِيَاتٌ عَارِيَاتٌ مُمِيلَاتٌ مَائِلَاتٌ رُءُوسُهُنَّ كَأَسْنِمَةِ الْبُخْتِ الْمَائِلَةِ لَا يَدْخُلْنَ الْجَنَّةَ وَلَا يَجِدْنَ رِيحَهَا وَإِنَّ رِيحَهَا لَيُوجَدُ مِنْ مَسِيرَةِ كَذَا وَكَذَا . (رواه مسلم) ترجمہ:(جو عورتیں پہن کر بھی بے پردہ ننگی ہونگی بختی اونٹ کےجہکے ہوےکوہان کی طرح اپنے سرکےبالوں کو سجانے والیاں جنت میں داخل نہ