تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
وفی لفظ عندہ : ولا یرید أحد أهل المدینة بسوء إلا أذابه اللہ في النار ذوب الرصاص أو ذوب الملح فی الماء ․ اوربخاری کی دوسری روایت میں یوں بھی ہے کہ جو کوئی اہل مدینہ کے ساتھ برائی کرے گا اللہ تعالی اس کو آگ میں ایسا پگھلا دے گا جیسا سیسہ آگ میں پگھل جاتا ہے یا نمک پانی میں پگھل جاتا ہے۔وفی روایة مسلم : من أراد أهل المدینةبسوء أذابه الله کما یذوب الملح فی الماء . (صحیح مسلم : کتاب الحج باب من آراد باھل المدینة بسوء اذابہ اللہ(رقم ۱۴۸۷) فضیلت نمبر۶3اہل مدينہ كا مقام كہ جس نے اہل مدینہ کوڈرایا گویا اس نے نبی کریم ﷺ کے دل کو ڈرایاوعن جابر بن عبد اللہ رضى الله عنه : قال سمعت رسول اللہ ﷺ یقول : ((من أخاف أهل المدینة فقد أخاف مابین جني))رواہ الإمام أحمد بإسناد صحیح (مسند أحمد/مسند جابر بن عبد اللہ رقم ۱۴۸۶۰، مصنف ابن أبی شیبة رقم/۲۳۴۲۷) ترجمہ: حضرت جابر رضى الله عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کا ارشاد سنا ہے کہ جس نے اہل مدینہ کو ڈرایا تواس نے اس کو ڈرایا جو میرے دونوں پہلووں کے درمیان میں ہے،(یعنی میرے دل کو ڈرایا)۔