تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
وحشاً حتی إذا بلغا ثنیة الوداع خرا علی وجوههما )) ․( رواہ البخاری : کتاب الحج،باب رغب عن المدینة (رقم ۱۸۷۴) ترجمہ: حضرت ابو ہریرہ رضى الله عنہ رسولِ انور ﷺ کا ارشاد نقل کرتے ہیں کہ تم لوگ مدینہ کو اچھے حال میں چھوڑو گے پھر وہاں وحشی جانور، درندے اور پرندے ہی چھا جائیں گے، اور آخر میں مزینہ کے دو چرواہے اپنی بکریوں کو ہانکتے ہوئے مدینہ آئیں گے تو وہاں صرف وحشی جانور پائیں گے، پھر جب ثنیة الوداع تک پہنچیں گے تو اپنے منہ کے بل گر جائیں گے۔ تشریح: شارح بخارى علامہ كرمانى رحمہ الله فرماتے ہیں کہ یہ قرب قیامت وقوع پذیر ہوگا۔شرح الکرمانی للبخاری ج ۸/ 65 . طبعة مصرية. حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ نے مهلب رحمۃ اللہ علیہ سے نقل کرتے ہوئے فرمایا ہے کہ اس حدیث سے معلوم ہے کہ مدینہ(قرب) قیامت تک لوگوں کا مسکن (رہائش گاہ) رہے گا ۔ والله تعالى اعلم فضیلت نمبر۹۸مدینہ منورہ کے راستوں پر ملائکہ کا پہرہ ہےعن أبي هریرة رضى الله عنه قال قال رسول اللہ ﷺعلی أنقاب المدینة ملائکة لا یدخلها الطاعون ولا الدجال ․