تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
الحدیث۔ وفی الدر المختار : ولیس لزوجها منعها عن حجة الإسلام. (کتاب الحج ج۲/۲۰۰) اور اگر محرم میسر نہیں اور شوہر خود بھی بعض اعذار کی وجہ سے بیوی کے ساتھ نہیں جا سکتا تو اپنی بیوی کو بلا محرم سفرکرنے سے روک سکتاہے ۔ وضاحت: بیوی کو اخلاقاََ اپنے شوہرسے حج کو جانے کیلئےاجازت لینی چاہئے تاکہ اس کو بھی اجازت دینے کی وجہ سے اجر مل جائے ، اگر اجازت نہ دے تب بھی محرم کے ساتھ حج فرض ادا کرنے چلی جائے۔ سوال: ایک خاتون پیدل حج کرنا چاہتی ہے توکیا خاوند اس کو روکنے کا حق رکھتا ہے ؟ جواب: اگر عورت پیدل حج کو جانا چاہے تو ولی یا شوہر کوپیدل حج کرنے سے روکنے کا حق ہے ۔و لو ارادت أن تحج ماشية، کان لولیهاوزوجهامنعها. ( غنیۃ الناسک ص ۲۹) جس عورت نے غیرمحرم کیساتھ حج ادا کرلیا توکیا فرض ساقط ہوگیا سوال: ایک عورت نے غیر محرم کے ساتھ جاکر حج ادا کرلیا تو کیا جو فرض ا س کے ذمہ تھا وہ ساقط ہوگیا ؟ ، اور عورت پر غیر محرم کے ساتھ سفر کرنے کاگناہ ہے یا نہیں ؟ جواب : حج اس کا ادا ہوگیا اور فرض ساقط ہوگیا ، اور غیرمحرم کے ساتھ سفرکرنے کا گناہ اس پر ہوا توبہ واستغفار کرے ۔درمختار میں ہے: ولوحجت