تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
وَوَفاءً بِعَهْدِک واتِّباعاً لِسُنةِ نَبیّکَ مُحمّدٍ صلى الله عليه وسلم، (إن ذلک مروی عن جابرٍ مرفوعاً وعن علی وعن عمررضي الله تعالى عنه موقوفاً ) اس کے بعد اگر موقع ہوتو حجرِ اسود کا بوسہ لے لے ۔ کسی مسلمان کو تکلیف دینا حرام ہے، بغیر دھکا دیئے اوربغیر کسی کو تکلیف دیئے بوسہ میسر ہوجائے توبو سہ لینا افضل ہے ۔ س : اگر کوئی ہجوم کی وجہ سے بوسہ نہ لے سکے تو کیا کرے ؟ ج : دونوں ہاتھوں کو حجر اسود پر لگا کر ہاتھوں کو چوم لے اور اگر دونوں ہاتھ حجرِ اسود پر لگانے کا موقع نہ ہو تو داہنا ہاتھ لگالے اور اسکو چوم لے ۔ س : اگر ہجوم اس قدر ہو کہ داہنا ہاتھ بھی لگانے کا موقع نہ ہو تو کیا کرے؟ ج : اشارہ سےکام چلائے،اور ایسی صورت میں دونوں ہاتھ کانوں تک اٹھا کر دونوں ہتھیلیوں کو حجر اسود کی طرف اس طرح کرے کہ ہتھیلیوں کی پشت اپنے چہرے کی طرف رہے اور یہ نیت کرے کہ حجر اسودپر رکھی ہیں اور تکبیر وتہلیل کہے اور ہتھیلیوں کا بوسہ لے لے۔ ( معلم الحجاج ) واجباتِ طواف س : واجبات ِ طواف کتنے ہیں؟ ج : واجبات طواف سات ہیں: (۱) حدثِ اصغر اور حدثِ اکبر سے پاک ہونا۔ (یعنی بلا وضو یاجنابت ،حیض ونفاس کی حالت میں نہ ہونا)