تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
علامہ ابوبکر ابن عیاش کا زمزم شریف سے دودھ پینا اسی طرح ابوبکر ابن عیاش رحمۃ اللہ علیہ کا بھی قصہ ہے وہ فرماتے ہیں کہ میں نے ماء زمزم سے دودھ اور شہد پیا ہے ۔(اخبار مکہ للفاکہی :۲/۳۹، سیر أعلام النبلاء :۸/۵۰۱) علامہ ابو بکر ابن عیاش اپنے وقت کے جلیل القدر علماء میں شمارہوتے ہیں انکی وفات ۹۳ھ ہوئی ۔ ایک نیک و صالح چرواہے کوآبِ زمزم سےدودھ حاصل ہونا فاکھی نے اخبارِ مکہ :۱/۳۹میں روایت کیا کہ ایک چرواہا تھا جو بہت عبادت گزارتھا ، پس جب اس کو پیاس لگتی تھی تو آبِ زمزم میں اس کودودھ مل جاتا تھا ، اور جب وہ وضو کا رادہ کرتاتھا تو بئرِ زمزم سے اس کوزمزم کا پانی ہی ملتا تھا ۔بئرِ زمزم سے دودھ حاصل ہونے کے اور بھی قصے ہیں ،ہم صرف ان تین قصوں پر اکتفاء کرتے ہیں ۔ امام ابن خزیمہ رحمۃ اللہ علیہ کی نیت سیرِاعلام النبلاء (۱۴/۳۷۰) امام ذہبی رحمۃ اللہ علیہ نے لکھا ہے کہ حافظ ابن خزیمہ رحمۃ اللہ علیہ سے پوچھا گیا کہ آپ کو کہاں سے (اتنا زیادہ) علم حاصل ہوا ،انہوں نے جواب دیا کہ رسول اللہ ﷺنے ارشاد فرمایا ہے: ’’ ماء زمزم لما شرب لہ ‘‘ یعنی ماء زمزم جس نیت سے پیاجائے وہ پورا ہوجاتا ہے ، سومیں نے اس نیت سے زمزم پیاکہ یا اللہ مجھے علم نافع عطافرمادیجئے ۔