تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
چکرکرسکتی تو کچھ واجب نہ ہوگا یعنی پاک ہونے کے بعد چار پھیرے کرنے کا وقت بھی نہیں تو کچھ واجب نہیں ہوگا ۔ (معلم الحجاج :ص ۱۸۰) مسئلہ: عورتوں کا اس حال میں حجرِاسود کو چومنا بالکل حرام ہے جب کہ اجنبی مردوں کے ساتھ جسم لگنے کا احتمال ہو(احسن الفتاوی ج۴ص ۸۹) خواتین کیلئے مسائلِ سعی سوال: خواتین کو سعی میں کس طرح چلنا چاہئے ؟ جواب: خواتین کوچاہئے کہ سعی کرتے وقت دیوار کے قریب ہوکر چلیں اس طرح مردوں کے ہجوم سے بچی رہیں گی، انشاء اللہ تعالیٰ مردوں سےجسم نہیں ٹکرائے گا اورمیلین اخضرین (سبز لائٹوں ) کے درمیان دوڑنا یا تیز چلنا خواتین کیلئے مسنون نہیں۔ إذ السعی المخصوص بالرجال هو الإسراع بین المیلین . ( مناسک ملا علی قاری ص ۱۷۲) سوال: کیا حیض ونفاس کی حالت میں سعی کرنی جائز ہے؟ جواب: حیض ونفاس کی حالت میں سعی کرنی جائز ہے،کیونکہ سعی میں طہارت واجب نہیں بلکہ سنت ہے، مگر جب سعی کیلئے جائے تو مسعیٰ کے اُ ن دروازوں سے داخل ہو جن سے مسجدمیں داخل ہونا لازم نہ آئے کیونکہ حالتِ حیض ونفاس وجنابت میں مسجد کا داخلہ منع ہے۔اورمسعی (یعنی صفا مروہ کے درمیان کا حصہ جہاں سعی کی جاتی ہے وہ )مسجدِحرام سے خارج ہے۔و لا یجب فیه الطهارۃ عن الجنابة و الحیض، سواء کان سعي عمرۃ أو حج، لأنه تؤدی لا فی المسجد الحرام . ( غنية الناسک ص۱۳۴)