تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
آفاق میں چلی گئی اور اب اعادۂ طواف کے لئے مکہ مکرمہ آنا چاہتی ہے تو اس صورت میں نئے احرام (یعنی احرام عمرہ) سے آنا ہوگا یا بلا احرامِ جدید آئے۔ جواب: مذکورہ بالا صورت میں اگر میقات سے باہر جاچکی ہے تو عمرہ کا احرام باندھ کر آئے گی ،پہلے عمرہ ادا کرے گی پھر طوافِ زیارت کا اعادہ کرے گی ، کما فی البدائع ص ۳۱۶، قال القاری :وعلیه اکثر العلماء . (مناسک ملا علی القاری ص ۳۴۴) اور طوافِ زیارت کے اعادہ کرنے سے بدنہ کی قربانی ساقط ہوجائے گی، اور اگر میقات سے باہر نکلنے سے پہلے اعادہ کیلئے آرہی ہے تو بالاتفاق بغیر احرام باندھے آکر طوافِ زیارت کرے۔(مناسک ملاعلی قاری ۳۴۴وغنیۃ ص۲۷۲) سوال: حالتِ حیض یا نفاس یاحالتِ جنابت میں طوافِ زیارت کرلیا توآپ نے بتایا کہ اس پر بطورکفارہ اونٹ یا گائے ذبح کراناواجب ہے، تواس کفارہ دینے سے پہلے میاں بیوی کے تعلقات کا کیا حکم ہے؟ جواب : اس حالت میں میاں بیوی کے تعلقات تو جائز ہوجائیں گے بشرطیکہ بالوں کا قصر کرالیا ہو ، لیکن استغفار وتوبہ اور بدنہ حدودِحرم میں ذبح کرانا لازم ہے مناسک ملا علی قاری میں ہے(ص۳۴۴) ولو طاف للزیارۃ جنبا أو حائضا أو نفساء کله أو أکثره وهو أربعة أشواط فعلیه بدنة ویقع معتدا به فی حق التحلل إن وقع بعد الحلق ، وفي الغنیة (ص ۲۷۲) ویعیده طاهرا حتماً فإن أعاده سقطت عنه البدنة ولو رجع إلی أهله وجب علیه العود لإعادته . سوال: اگر کسی خاتون نے طوافِ زیارت کے اکثر چکر کرلئے ( یعنی چاریا اس