تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
یجزئ عنه البدل أصلاً. (غنیة الناسک ص ۲۷۳) فائدہ: کوئی اس میں ایک زمانہ تک مبتلا رہا تو ظاہر ہے کہ بہت زیادہ دم لازم ہوجائیں گے ، تو ایسی صورت میں اپنے اس مسئلے کو علماء کرام کے سامنے پیش کرے تاکہ وہ اس مسئلے کا کوئی حل بتائیں ۔ (وفیه تخفیف عند الإمام محمد رحمة الله علیه (کما یستفاد من غنىة الناسك) حیث یجب عنده دم واحد لاتحاد الجناية ولکن إذا جامعها وذبح شاۃ ثم جامعها وجب علیه دم آخر،إلا أن یقصد الرفض فلا یلزمه بالثانی شيء)۔(مستفادمن غنیۃ ۲۶۹-۲۷۰) سوال: جو عورت طوافِ زیارت کئے بغیر اپنے گھر واپس چلی گئی اور وہ آفاقیہ ہے یعنی مواقیت سے باہر رہتی ہے جیسے کہ اہلِ مدینہ اہلِ طائف وغیرہ تو اب طوافِ زیارت کرنے کیلئے آئی تو کیا اسپر لازم ہے کہ وہ عمرہ کا احرام باندھ کر آئے ؟ جواب: وہ من کلِ وجہ حلال نہیں ہوئی ہے کیونکہ اسکا احرام فی حقِ الرجال یعنی مردوں کے بارے میں باقی ہے ، جیسا کہ ابھی گزر چکا، اسلئے وہ بلا احرامِ جدید واپس آئے اور طوافِ زیارت ادا کرے ۔ اگر عمرہ کا احرام باندھ کر آئی تو احرام علی الاحرام لازم آئیگا جسکی وجہ سے ایک دم دینا واجب ہوگا ۔( غنیہ ص۲۷۲) ‘‘ولو ترک الطواف کله أو طاف أقله وترک أکثره ورجع إلی أهله حتماً أن یعود بذلک الإحرام ویطوفه لأنه محرم فی حق النساء ’’.(شرح اللباب ص ۳۴۵) وحکم المرأۃ، کذلک لإنها محرمة فی حق الرجال . سوال: اگر حیض ونفاس یا جنابت کی حالت میں طوافِ زیارت کرنے کے بعد