تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اور اگر میاں بیوی دونوں کے ذمہ طوافِ زیارت ہے تو جماع کرنے کی وجہ سے دونوں گنہگار ہونگے ( بشرطیکہ عورت پر جبر و اکراہ نہ کیا گیا ہو) اور دونوں پر استغفار وتوبہ لازم ہے اور دم بھی دینا لازم ہے ۔ سوال: اگر کوئی خاتون بال کاٹنے اورطوافِ زیارت کرنے سے پہلے اپنے خاوند کے ساتھ ہم بستر ہو گئی (دونوں کے درمیان مجامعت ہو گئی) تو اس پر کیا جزاء واجب ہوگی ؟۔ جواب: اس پر بدنہ یعنی اونٹ یا گائے ذبح کرنا لازم ہوگا، اور اگر بال کاٹنے کے بعد مگر طوافِ زیارت کرنے سے پہلے مجامعت ہوئی ہے تو بکرا ذبح کرنا واجب ہوگا۔ (عمدۃ الفقہ) اور بعض علماء محققین کے نزدیک دونوں حالتوں میں اونٹ یا گائے بطور کفارہ ذبح کرنا واجب ہے ۔ (کما فی غنیۃ الناسک ) مسئلہ: جس خاتون نے طوافِ زیارت نہیں کیا اور متعدد بار اسکے اور اسکے شوہر کے درمیان مجامعت ہو گئی ، تو اسپر ہرمجامعت کی وجہ سے ایک دم لازم ہوگا بشرطیکہ مجالسِ جماع مختلف ہوں اگر دونوں میاں بیوی نے طوافِ زیارت نہیں کیا تو دونوں پر مجالس مختلف ہونے کی صورت میں ہر دفعہ کا الگ الگ دم لازم ہو گا ۔ الا یہ کہ دوسری مرتبہ جماع کرنے سے رفضِ احرام (یعنی احرام ختم کرنے کی ) نیت کی ہو ۔ تو دوسری مرتبہ جماع سے کچھ واجب نہ ہو گا ۔لیکن یہ نیت صرف جاہل کےحق میں معتبر ہے ۔ولو ترک طواف الزیارۃ کله أو أکثره فهو محرم أبداً فی حق النساء حتی یطوف فکلما جامع لزمه دم إذا تعدد المجلس إلا أن یقصد الرفض فلا یلزمه بالثانی شیء فعلیه أن یعود بدون الاحرام ویطوف به ولا