تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
تکلیف کی پروا کئے بغیر گھس جاتے ہیں اور زبردستی بوسہ لینے کو بڑاکمال سمجھتے ہیں، حالانکہ بوسہ لینا سنت ہے اور دوسروں کو تکلیف دینا حرام ہے ، ایک سنت حاصل کرنے کیلئے حرام کا ارتکاب کیا عقلمندی ہے؟ (۶) عورتیں بھی حجر ِاسودکا بوسہ لینے کے لئے ایسےگھس جاتی ہیں کہ لگتا ہے کہ عورتیں نہیں مردہیں، خود بھی گنہگار ہوتی ہیں، اور دوسروں کوبھی گنہگار کرتی ہیں ۔ (۷) بعض بڑے لوگوں کو طواف کرانے کے لئے خاص معاملہ یہ کیا جاتا ہے کہ ہٹوبچو والی کیفیت ہوتی ہے،بڑے عہدہ ومنصب والے کسی شخص کے طواف کے وقت دوسرے عام لوگوں کو ہٹایا جانااس فعل کو بھی علماء نے منکرات میں سے لکھا ہے۔ (۸)بہت سے لوگ طواف میں جلدی کرتے ہیں اور جلدی سے طواف کرنے کو زیادہ اجر وثواب سمجھتے ہیں، حالانکہ ان کے جلدی طواف کی وجہ سے بہت سے طواف کرنے والوں کو تکلیف بھی ہوتی ہے۔ (۹) بہت سے لوگ طواف میں بھیڑ کے وقت بسا اوقات اپنا رُخ یا پیٹھ بیت اللہ شریف کی طرف کرلیتے ہیں اورچند قدم اسی حالت میں آگے بڑھ جاتے ہیں، ایسا ہوجانے سے اُن کا طواف ناقص رہ جاتا ہے ایسا کرنے سے پرہیز لازم ہے۔ (۱۰) بعض عورتیں طواف کے دوگانہ مقام ابراہیم یا حطیم میں پڑھنے کےلئے مزاحمت کرتی ہیں اور شوق میں اپنے ہوش بھی کھوبیٹھتی ہیں، یہ سخت غلطی ہے ۔(عمدۃ الفقہ :ص ۱۹۱تا ۱۹۴) بتصرف یسیر۔