تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
(۱۵) فرض نماز کی تکبیر ِاقامت ہونے کے وقت طواف شروع کرنا بلا شبہ مکروہ ہے ، لیکن اگر کسی نے پہلے سے شروع کیا ہو اور تکبیر ِاقامت ہوجائے تو اگر اس کو پورا کرکے نماز میں شامل ہونا اورپوری جماعت کو پالینا ممکن ہوتو اس کو پورا کرلینا اولی ہے، اور یہ جب ممکن ہے کہ آخری ،چکر ہو اور پورا ہونے والا ہو، ورنہ نماز میں شامل ہوجائے، پھر نماز کے بعد اسی جگہ سے طواف کی تکمیل کرلے، اس چکرکو از سرنو لوٹانے کی ضرورت نہیں۔ (کما ذکرہ فی الغنیۃ ص ۱۲۷) (۱۶) چھوٹے یا بڑے استنجے یا دونوں کے تقاضے یا ہوا خارج ہونے کے غلبہ کے وقت طواف کرنا مکروہ ہے (جیسا کہ نماز پڑھنا مکروہ ہے)، نیز بھوک یا غصہ کی حالت میں بھی طواف کرنا مکروہ ہے، کیونکہ ان حالتوں میں خشوع وخضوع حاصل نہ ہوسکے گا۔ (۱۷) طواف کے لئے کمر میں پٹکا باندھنا، مگر جس کوعذرہو اس کا حکم الگ ہے۔ (۱۸) طواف کی حالت میں دعا کےلئے ہاتھ اٹھانا اور طواف میں نماز کی طرح ہاتھ باندھنا ، اور کولہے یا گردن پر ہاتھ رکھنا وغیرہ ۔ (۱۹) بلا ضرورت طواف سے باہر نکلنا ۔ (۲۰) رکن یمانی( کا اگر استلام نہ کرسکے یعنی ہاتھ نہ لگاسکے، تو اس) کی طرف ہاتھ سے اشارہ کرنا۔(شرح اللباب ۱۶۵،وعمدۃ الفقہ:ص۱۸۹تا۱۹۱بتصرف یسیر) (۲۱) حجر ِاسود اور رکن ِیمانی کے علاوہ کسی اور جگہ کا استلام کرنا۔ (۲۲) بلا عذر جوتے پہن کر طواف کرنا ترک ِ ادب ومکروہ ہے لیکن مشقت اور تکلیف کی ضرورت سے ہو تو مکروہ نہیں ہے بشرطیکہ جوتے پاک ہوں اور ایسے سخت قسم کے نہ ہوں کہ جس سے لوگوں کو تکلیف پہنچے، اور( غیر محرم کے لئے)