تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
(۳) بلاعذر سوار ہوکر یا کسی کے کاندھے وغیرہ پر چڑھ کر یا پیٹ یا گھٹنوں کے بل چل کر یا منکوس (اُلٹا ہوکر) یا معکوس (اُلٹی سمت سے) طواف کرنا۔ (۴) طواف کرتے ہوئے حطیم کے درمیان سے گزرنا اورحطیم کو طواف میں شامل نہ کرنا ، یعنی حطیم کے باہر سے طواف نہ کرنا ۔ (۵) طواف کا کوئی چکر یا چکر کا کچھ حصہ ترک کردینا ، لیکن طواف کے چار چکروں کا چھوڑ دینا حرام ہے ، اور تین یا تین سے کم چکروں کا چھوڑ دینا مکروہ ِتحریمی ہے، اگرچہ نفلی طواف ہو، ایسا کرنے سے توبہ اور قضاء یا جزاء واجب ہوگی ۔ (۶) حجر ِاسود کے علاوہ کسی اور جگہ سے طواف شروع کرنا ، اگرچہ رکن ِیمانی اور حجر ِاسود کے درمیان سے شروع کرے ، وهذا علی قول من قال من اهل العلم بوجوب ابتداء الطواف بالحجر الأسود وأما من یری من العلماء سنية الإبتداء بالحجر الأسود فیکون الإبتداء بغیرہ مکروها لاحراماً والذی اخترناہ هو القول الأول أي الوجوب . (۷) بیت اللہ شریف کی طرف سینہ کرکے طواف کا کچھ حصہ ادا کرنا بھی حرام ہے ، البتہ استلام کی حالت اس سےمستثنٰی ہے ۔ (۸) طواف میں جو چیزیں واجب ہیں ان میں سےکسی کو ترک کرنا ۔ تنبیہ: آج کل پتلونوں کی بعض قسمیں نکلی ہیں، کہ ان سے بے حیائی ٹپکتی ہے او رسترکا حصہ نمایاں ہوتا ہے ،ایسا لباس پہننے والے خود بھی گناہ گار ہوتے ہیں ، اور دوسروں کو بھی گناہ میں مبتلا کرتے ہیں، نیز خواتین کو بھی دورانِ طواف پردہ کا اہتمام کرنا چاہیئے ، اور حالت ِ احرام میں بھی چہرہ پر کوئی چیز لگاکر پردہ کرلیں تاکہ غیر محرم مردوں کی نظر نہ پڑے ، اور مردوں کے طواف میں خشوع وخضو ع میں