تحفہ حرمین شریفین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
وَنُسُکِيْ وَمَحْیَايَ وَمَمَاتي وَإِلَیْک مَآبِيْ وَلَکَ رَبِِّ تُرَاثِيْ)۔ اور خوب خشوع وخضوع کے ساتھ دعاؤں میں مصروف رہے اور آنکھوں سے آنسو بھائے اور اگر آنسو نہ آئیں تو رونے کا منہ بنائے اور اپنے دل کو رلائے،اور کھڑے ہوکر دعائیں کرے ،اگر تھک جائے تو بیٹھ جائے ، اور دعاؤں کے تمام آداب کو ملحوظ رکھے ……(دعا کے آداب ،ادب نمبر(۴۸)میں مذکور ہیں) ترمذی شریف میں ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ سب سے زیادہ بہتر دعا عرفہ کے دن کی دعا ہے ، اور سب سے بہتر جو میں نے اور مجھ سے پہلے نبیوں نے کہا وہ یہ ہے: لا إله إلا اللہ وحدہ لا شریک له ، له الملک وله الحمد وهو علی کل شیء قدیر ۔ ترجمہ:اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں وہ تنہا ہے اس کا کوئی شریک نہیں ، اسی کیلئے ملک ہے اور اسی کیلئے حمد ہے ، اور وہ ہرچیز پرقادر ہے ۔ (رواہ الترمذی) حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی ٔ کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی عرفات کی دعاؤں میں یہ دعا بھی تھی:۔‘‘ اللّهمَّ إنَّک تَرَیٰ مَکَانِي وتَسْمَعُ کَلَامي وتَعْلَمُ سِرّي وعَلَانِیَتِيْ ، لا یَخْفَیٰ عَلَیْک شَيئٌ مِنْ اَمْرِيْ أنَا الْبَائِسُ الفَقِیْرُ الْمُسْتَغِیْثُ الْمُسْتَجِیْرُ الْوَجِلُ المُشْفِقُ الْمُقِرُّالْمُعْتَرِفُ بِذَنْبِه أسْئَلُکَ مَسْئَلَةَ الْمِسْکِیْنِ وأَبْتَهلُ إلَیْکَ اِبْتِهالَ الْمُذْنِبِ الذَّلِیْلِ وأَدْعُوْکَ دُعَاءَ الْخَائِفِ الضَّرِیْرِ، مَنْ خَضَعَتْ لَکَ رَقْبَتُه (وفَاضَتْ لَکَ عَیْنُه) وَذَلَّ لک جَسَدُه ورَغِمَ لَکَ أَنْفُه ، اللّهمَّ لَا تَجْعَلْنِي بِدُعَائِک رَبِّ