تبلیغ دین مترجم اردو ( یونیکوڈ ) |
|
یہ سوچ لے کہ میں خانہ کعبہ کی طرف منہ کرکے اﷲ تعالیٰ کی عبادت کر رہا ہوں۔حاجی حضرات کے لیے یہ تصور اور بھی آسان ہے ۔ الحمد ﷲ ان پانچ صورتوں میں سے کوئی ایک صورت اختیار کر لیں یا بدل بدل کر پانچوں اختیار کر لیں تاکہ دماغ پر بوجھ نہ ہو،یہ نماز کے اندر خشوع حاصل ہونے کی علامت ہے۔پھر بھی غیر اختیاری طور پرنماز کے اندر دھیان اور خیال ادھر اُدھر چلا جائے تو یہ نماز کے خشوع کے منافی نہیں ہے، جب دھیان آجائے پھرمتوجہ ہوجائے ۔یعنی نماز کے اندر خیالات کا لانا منع ہے ،جیسے ایک امام مسجد عشاء کی نماز میں بھول گئے کہ تین رکعت پڑھی ہیں یا چار رکعت،مقتدیوں کو بھی معلوم نہیں،ایک صاحب کہنے لگے امام نے تین رکعتیں پڑھی ہیں ،اس سے پوچھا کہ آپ کو کیسے معلوم ہواکہ امام نے تین رکعتیں پڑھی ہیں ، وہ کہنے لگا کہ میری چار دوکانیں ہیں اورمیں ہر رکعت میں ایک دکان کا حساب کرتا ہوںابھی تین کا کیا ہے ایک کا باقی ہے۔ تو نماز کے اند ر اس قسم کے خیالات قصدا لانا منع ہے،خیالات کا آنا منع نہیں ہے۔بلکہ حضرت گنگوہی فرمانے لگے کہ ایک آدمی کی نماز میں غیر کا خیال اور وسوسہ تک نہ آئے مجھے خطرہ ہے کہ کہیں اس کی نماز عجب (خود پسندی)میں نہ ڈال دے کہ میری نماز تو ایسی ہے کہ اس میں غیر کا خیال تک بھی نہیں آتا لہٰذا یہ جو تھوڑے بہت جھٹکے لگتے رہتے ہیں یہ بھی ہماری اصلاح کے لیے ہیں۔عجب وغیرہ کی بیماری سے بچانے کے لیے ہیں۔ از بندہ محمد حسن عفی عنہ $$$$