خزائن معرفت و محبت |
ہم نوٹ : |
|
جب میرے پاس آیا کرو تو دعا کرکے آیا کرو کہ اے اللہ! پہلے آپ مجھے چاہ لیجیے تب وہاں کی مجلس نفع دے گی۔ اے اللہ! اگر آپ چاہ لیں گے تو ایک مجلس میں کام بن سکتا ہے اور آپ نہ چاہیں تو عمر بھر پڑا رہوں کچھ نفع نہ ہوگا۔ اس لیے اے اللہ! بس آپ ہمیں چاہ لیجیے اور اپنا بنا لیجیے۔۲۱ ؍ربیع الثانی۱۳۸۹ھ مطابق ۶ ؍جولائی ۱۹۶۹ ء بروز اتوار،بوقت صبح گیارہ بجے، بمقام ۴۔جی۱؍،۱۲ ناظم آباد، کراچی شیخ کی تربیت کی مثال ارشاد فرمایا کہ وضو کرتے وقت ابھی ایک بات اللہ نے دل میں ڈالی کہ جو چیز وقت پر آتی ہے وہ خاص دستر خوان کے لیے آتی ہے، یہ اللہ کے قرب اور نعمت کا دسترخوان ہے۔ آپ لوگوں کی روح کی تربیت کےلیے اللہ میاں نعمتیں بھیجتے ہیں۔ جسم کی نشوو نما کے لیے تربیت کی ایک مدت شریعت نے مقرر کی ہے۔ دوسال تک بچہ صرف ماں کا دودھ پیتا ہے۔ دوسال تک ماں دودھ پلا سکتی ہے۔ جس ماں کے دودھ نہ ہو اور اس کو باہر کا دودھ پلایا جائے تو اس کی صحت عمدہ نہیں ہو پاتی ، اس بچہ کے ہاتھ پاؤں کمزور رہتےہیں،جسم کی ایسی نشو و نمانہیں ہوپاتی جیسی کہ ماں کے دودھ سے ہوتی ہے۔اسی طرح شیخ کی زبان سے نکلا ہوا لفظ دودھ ہے جو طالبین کی روحوں کو طاقت دیتا ہے،ان ہی الفاظ سے طالبین کی روحوں کی تربیت ہوتی ہے۔ اگرچہ آج محسوس نہ ہو رہا ہو لیکن دودھ اپنا کام کرتاہے، بچے کو کب معلوم ہوتا ہے؟ کہ ماں جومجھے دودھ پلارہی ہے اس سے میرے جسم کو کیا نفع ہورہا ہے، اسے تو کچھ خبر نہیں ہوتی لیکن جسم اسی دودھ سے نشو و نما پاتا ہے۔ ماں جانتی ہے کہ دودھ کیاکا م کررہا ہے، اس لیے وقتوں پر پلاتی رہتی ہے۔ شیخ الحدیث حضرت مولانا زکریا صاحب کے ایک خلیفہ حضرت مفتی محمود صاحب نے میرے شیخ حضرت پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ سے عرض کیا کہ میں نے خواب میں مولانا تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کو دیکھا کہ میرے متعلق فرمارہے تھے کہ اگر یہ میرے پاس ہوتے تو میں ان کو دودھ پلاتا۔ دودھ سے مراد علم دین ہے۔خواب میں دودھ