خزائن معرفت و محبت |
ہم نوٹ : |
|
چوں بنالم چرخ ہا نالاں شوند چوں بگریم خلقہا گریاں شوند مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ کا یہ شعر ہے اس کو میرے شیخ سناتے تھے اکثر مال میرا میرے شیخ شاہ عبد الغنی رحمہ اللہ تعالیٰ کا ہے۔ مولانا رومی فرماتے ہیں کہ جب میں اللہ کی محبت میں روتا ہوں تو ایک مخلوق میرے ساتھ روتی ہے اور جب میں آہ و نالہ کر تا ہوں تو آسمان میرا ساتھ دیتا ہے اور ایسی جگہ پہ آہ کر تا ہوں کہ جہاں کوئی مخلوق میرے ساتھ نہیں ہوتی ؎ آہ را جز آسماں ہم دم نبود راز را غیر خدا محرم نبود جلال الدین رومی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ اے دنیا والو! جلال الدین جب اللہ کی محبت میں آہ کر تا ہے تو پوری کائنات وہاں نہیں ہوتی میری آہ کاساتھی صرف آسمان ہے اور میری محبت کے راز کو سوائے اللہ کے کوئی اور نہیں جانتا۔ہمارے اکابر کاطریقہ میرے شیخ شاہ عبد الغنی صاحب رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ کوئی بھی صاحبِ باطن چندے کے لیے دروازے دروازے نہیں پھر سکتا۔ اگر اس کے قلب میں مولیٰ ہے تو اسے غیرت آتی ہے، بتا ئیے! آپ نے مفتی شفیع صاحب رحمۃ اللہ علیہ کو دیکھا کہ دروازے دروازے پھر رہے ہوں؟مولانا یوسف بنوری رحمۃ اللہ علیہ کو دیکھو: زکوٰۃ کا دس ہز ار چندہ آیا تھا۔ مولانا یوسف بنوری رحمۃ اﷲ علیہ نے واپس کر دیا کہ اس سال جتنے طلبا ء ہیں ان کے لیے جتنی رقم سال بھر کے لیے چاہیے وہ میرے پاس ہے اس لیے کسی اور مدرسے میں دے دو جہاں ضرورت ہو۔ مولانا خیر محمد صاحب رحمہ اللہ تعالیٰ، مفتی محمود الحسن امرتسری رحمۃ اللہ علیہ لاہو ر میں جامعہ اشرفیہ کے بانی، ہمارے جتنے اکابر گزرے ہیں آپ بتاؤ یہ رسید بک لے کر دروازوں پر گئے ہیں؟ کراچی کے ایک مشہور مولانا جن کی مسجد کراچی میں مشہور ہے، انھوں نے ہمیشہ قربانی کی کھالیں جمع کرنے کے لیے میٹرک پاس لڑکوں کو بلایا اور کہا کہ تم لوگ پتلون پہنتے ہوپتلون ہی میں جانا تاکہ عربی پاجامے اورلمبے کرتے کی توہین نہ ہو کیوں کہ تمہارا تو لباس ہی یہی ہے۔