خزائن معرفت و محبت |
ہم نوٹ : |
|
۵) پورے مدرسۃ البنات میں عورتوں کا رابطہ صرف عورتوں سے رہے۔ مہتمم اپنی محرم یعنی بیوی یا والدہ اور بہن وغیرہ سے دریافتِ حالِ تعلیمی یا دریافتِ حالِ انتظامیہ کرے۔ اگر اتنی ہمت نہ ہو تو مدرسۃ البنات مت قائم کرو اور مدرسہ بند کردو۔ دوسروں کے نفع کے لیے خود کو جہنم کی راہ پر مت ڈالو۔ مخلوق کے نفع کے لیے مردوں کا لڑکیوں کو پڑھانا یا پردہ سے بھی بات چیت کرنا فتنہ سے خالی نہیں۔ تجربہ سے معلوم ہوا کہ پردہ سے گفتگو کرنے والے بھی عشق مجازی میں مبتلا ہوگئے، لہٰذا سلامتی کی راہ صرف یہی ہے کہ خواتین سے ہر طرح کی دوری رہے۔ احقر محمد اختر عفا اﷲ عنہٗاخلاقیات مندرجہ ذیل ملفوظات کو فیروز میمن صاحب نے کیسٹ سے نقل کیا اور احقر نے مرتب کیا۔ (سید عشرت جمیل میر عفا اﷲ عنہٗ)حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاقِ مبارک ایک شخص آیا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاکہ جو آرہا ہے پورے خاندان کا سب سے بُرا آدمی ہے۔ یہ بہت اہم بات بتا رہا ہوں، یہ بھی دیکھو کہ اس وقت اﷲ تعالیٰ کیا مضمون عطا فرمارہے ہیں، دنیاوی بارش کا تو موسم ہوتا ہے لیکن اللہ تعالیٰ کی رحمت کا کوئی موسم نہیں جب چاہے برسادیں۔ اس وقت اس کا حکم بتارہا ہوں کہ اگر دل میں بیوی کی محبت نہ ہو تب بھی محبت کا اظہار کرو جس کی آپ کو سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم کے عمل سے دلیل بھی مل جائے گی۔ تو اس شخص کے بارے میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اے عائشہ! یہ جو شخص آرہا ہے یہ اپنے خاندان کا بدترین انسان ہے، اس کے اخلاق اچھے نہیں ہیں، مگر جب وہ قریب آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ آئیے آئیے یعنی شاباشی دی کہ آؤ بھئی آو، بیٹھو، ان کو کچھ کھلاؤ پلاؤ۔ آپ اس سے اچھے اخلاق سے پیش آئے۔ جب وہ چلا گیا تو حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے پوچھا کہ ابھی تو آپ فرمارہے تھے کہ یہ اپنے خاندان اور قبیلے کا سب سے بُرا آدمی ہے لیکن آپ نے تو ایسا