خزائن معرفت و محبت |
ہم نوٹ : |
|
حرکت دے دے، ذرا سی جگہ بنادے تاکہ معلوم ہوکہ اس نے ہمارا اکرام کیا، دیکھا آپ نے! اسلام اس کا نام ہے: اَکْمَلُکُمْ اِیْمَانًا اَحْسَنُکُمْ خُلُقًا ؎ سب سے کامل ایمان اس کا ہے جس کے اخلاق اچھے ہوں۔ آج تصوف کی بنیاد تسبیحات، وظائف، اذکار، نوافل اور مختلف ختمات پر رکھ دی گئی اور اخلاقیات میں یہ معاملہ ہے کہ جب دیکھو بس غصہ چڑھا ہوا ہے۔ بارہا اپنے دوستوں کو دیکھتا ہوں کوئی ملنے آیا ذرا سا حرکت نہیں کرتے کہ آئیے آیئے تشریف لائیے، بیٹھ جائیے۔ یہاں تک کہ بعض کو دیکھا کہ تنگی سے بیٹھے ہیں تو مجھے کہنا پڑا کہ ذرا جگہ دے دو بھائی، تھوڑا سا کھسک جاؤ، ادھر جگہ موجود ہے، لیکن انہیں خود سے ہوش نہیں آتا، عالمِ بے خودی سے خدا نہیں ملتا، دین سراسر بیداری کا نام ہے، ہر لمحۂ حیات، ہرسانس یہ خیال ہوکہ میرا اﷲ اس سانس میں ہم سے خوش ہے یا نہیں یہ اصلی پاس انفاس ہے، پاس معنیٰ خیال رکھنا اور انفاس جمع ہے نفس کی، نفس معنیٰ سانس، بعض لوگوں کے ہر سانس میں ذکر جاری ہے مگر کسی گناہ سے پرہیز نہیں ہے، ایسا پاس انفاس اﷲوالوں کا شیوہ نہیں ہے۔مخلوق کے ساتھ بھی اخلاص مطلوب ہے حکیم الامت مجددالملت مولانا اشرف علی تھانوی رحمۃ اﷲعلیہ فرماتے ہیں کہ اصلی پاسِ انفاس یہ ہے کہ ہرسانس میں خیال رکھو کہ کون سی سانس اﷲ کی مرضی کے مطابق گزری اور کون سی سانس اﷲ کے تحت الغضب اور نافرمانی میں گزری، جس شخص کو یہ خیال ہو جائے تو سمجھ لو کہ یہ اﷲ والا ہوگیا، اس کو اﷲ تعالیٰ سے نسبت قائم ہوگئی، لہٰذا دل کی نگرانی کرو کہ دل میں کیسے خیالات آرہے ہیں، ان خیالات سے اﷲ خوش ہے یا نہیں یا اپنی ہی حرام لذت سمیٹ رہے ہو، جب دل میں کوئی خیال آئے فوراً سوچو کہ اس خیال سے اﷲ تعالیٰ خوش ہوں گے یا ناراض جب دل فیصلہ کرے کہ ------------------------------