خزائن معرفت و محبت |
ہم نوٹ : |
|
پر مہر لگادی اب وہ ہدایت نہیں پا سکتے تو ان کافروں کا کیا قصور ہے کیوں کہ ان پر تو مہر لگ چکی۔ارشاد فرمایا کہ جو لوگ ترجمہ کسی اﷲ والے عالم سے سمجھ کر نہیں پڑھتے وہ اسی لیے گمراہ ہو جاتے ہیں کہ کچھ کا کچھ سمجھ جاتے ہیںخَتَمَ اللہُ عَلٰی قُلُوْبِہِمْ پڑھ کر وہ یہ سمجھتے ہیں کہ نعوذباﷲ! اﷲ تعالیٰ ظالم ہیں۔ جہاں یہ فرمایا کہخَتَمَ اللہُ عَلٰی قُلُوْبِہِمْ؎ اس کے کئی سپاروں کےبعد اس آیت کی تشریح فرمادی کہ ہم نے کیوں مہر لگائی؟ فرماتے ہیں بَلْ طَبَعَ اللہُ عَلَیْہَا بِکُفْرِھِمْ؎ ٰکہ ہم نے مہر لگادی ان کے قلوب پر ان کے کفر کی وجہ سے ۔ انہوں نے دین کی نعمت کو زحمت سمجھا اور نا فرمانی و سر کشی اختیار کی اور من مانی زندگی گزار ی اور طے کر لیا کہ ہمیں ایمان لانا ہی نہیں ہے یہاں تک کہ اس طغیانی و سر کشی کی وجہ سے ان کی صلاحیتِ ہدایت ختم ہو گئی اور ان کے قلوب پر مہر لگادی گئی کہ جاؤ اب ہدایت نہیں پا سکتے، کیوں کہ خود تم نے طے کیا کہ ہم اسی طرح سر کشی و نا فرمانی کرتے رہیں گے اس وجہ سے محروم کر دیے گئے۔ اس کی مثال ایسی ہے کہ کسی کا لڑکا حد سے زیادہ نا فرمان ہو باپ چاہتا ہے کہ وہ فرماں بردار ہوجائے لیکن جب اس کی نافرمانیاں حد سے گزر گئیں تو باپ کہتا ہے کہ تجھے جائیداد کی وراثت سے محروم کرتا ہوں۔ تو کیا باپ نے اس پر ظلم کیا ؟بس اگر باپ ظلم نہیں کرسکتا تو کیا اﷲ تعالیٰ ظلم کر سکتے ہیں؟ وہ تو ظلم سے پاک ہیں۔ اور ان کی سابقہ نا فرمانیوں کی وجہ سے ان کے قلوب کو محروم کر دیا گیا۔ یہی تفسیر ہے اس آیت کی۔۱۸؍ شوال المکرم۱۳89ھ مطابق ۲۸؍ دسمبر ۱۹69ء ولایت کے اعلیٰ ترین مقام سے روکنے کا شیطانی حربہ احقر راقم الحروف پر حالتِ قبض طاری تھی اور مایوسی کی کیفیت تھی کہ میرے اعمال تو بڑے خراب ہیں میں اللہ سے قرب اور ولایتِ خاصّہ کیسے مانگوں؟ فرمایا کہ اﷲ سے ولایت کا اعلیٰ ترین مقام صدیقیت مانگو کہ اے اﷲ!حضرت صدیق اکبر کی ------------------------------