خزائن معرفت و محبت |
ہم نوٹ : |
|
ہوگی وہ بھی دھوکا ہوگی،اس لیے دنیا کی ہر شے سے دل لگانا دھوکے سے دل لگانا ہے۔ بس حیات ابدی اور اس کے متعلقات ہی اصل چیز ہیں یا دنیا میں رہتے ہوئے جس کا جسم تو دنیا میں ہو لیکن دل کا رابطہ اس حیات ابدی مافوق السماء سے ہو تو اس رابطے کی برکت سے دنیا میں رہتے ہوئے وہ دنیائے فانی کے آثار سے محفوظ اور حکماً مافوق السماء حیات سے متعلق ہوتا ہے۔ اور یہ نہیں کہ دنیاوی حسن سے وہ متأثر نہیں ہوتا،نامرد نہیں ہوتا تأثر کامل ہوتا ہے لیکن تأثر کامل کے ساتھ اہتمام ِتقویٰ بھی کامل ہوتا ہے۔ جس کو تأثر کامل ہوتا ہے اور اہتمامِ تقویٰ کامل ہوتا ہے اتنا ہی اجر کامل ہوتا ہے،اورجس کاتأثر ناقص ہوتا ہے اس کا اجر بھی ناقص ہوتا ہے۔ پس جو جتنا قوی الشہوت قوی النفس ہوتا ہے مجاہدہ کے سبب اتنا ہی قوی النور ہوتا ہے۔کیفیتِ دَرد آج بعد تراویح حیدرآباد میںحضرتِ والا کا ایسا دردناک وعظ حاجی گلو کے گھر ہوا کہ حاضرین رورہے تھے۔ اس وعظ کا یہ اثر تھا کہ روح مست ہوگئی اور نیند بھی نہیں آئی اور طبیعت تروتازہ تھی۔ احقر اور عبدالباسط بھائی حضرتِ والا کی خدمت میں تھے احقر پاؤں دبارہا تھااور عبدالباسط سر میں تیل لگا رہے تھے کہ حضرتِ والا نے فی البدیہہ یہ شعر فرمایا اور حضرتِ والا پر بھی عجیب کیفیت طاری ہوگئی حضرت دیر تک یہ شعر بار بار پڑھتے رہے ؎ چوں بہ عکسِ حُسنِ تو از ہوش رفتہ می شوم پس چہ پاشد چوں ترا بے پردہ بینم روز حشر اور پھر یہ فرمایا ؎ اپنا دیوانہ بنالے مجھ کو اے ربِّ جہاں پھر یہ شعر فرمایا ؎ جانِ اختر کو کرم سے جانِ مضطر کیجیے دوسری جانوں کو میری جاں سے مضطر کیجیے